بھارتی فوج کی فائرنگ، گولہ باری ، خاتون شہید: انڈین ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی ، شدید احتجاج
سیالکوٹ+ اسلام آباد (نامہ نگار+ سٹاف رپورٹر+ وقت نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) ورکنگ بائونڈری لائن کے ہرپال، سجیت گڑھ، باجڑہ گڑھی، چارواہ اور شکر گڑھ سیکٹروں پر بھارتی سکیورٹی فورسز نے بلااشتعال فائرنگ وگولہ باری کی، بھارتی فائرنگ وگولہ باری سے ایک خاتون شہید اور دو خواتین سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے۔ پنجاب رینجرز نے بھارتی فائرنگ وگولہ باری کا منہ توڑ جواب دیا ہے جبکہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو گزشتہ روز دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا۔ بھارتی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔ جبکہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین گروپ نے ایل او سی (لائن آف کنٹرول) کا دورہ کیا فوجی مبصرین گروپ کو سرحدی صورتحال پربریفنگ دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی سکیورٹی فورسز نے دور تک مار دینے والے توپوں سے گولہ باری کی۔ 24 اکتوبر سے جاری فائرنگ وگولہ باری کی وجہ سے پہلے ہی چھ پاکستانی شہری جاں بحق اور 31زخمی ہوچکے ہیں۔ بھارتی فائرنگ وگولہ باری کی وجہ سے وینس نیواں گائوں کی 46سالہ صغراں بی بی زوجہ لیاقت علی جاں بحق ہوگئی جبکہ ورکنگ بائونڈری لائن کے شکر گڑھ سیکٹر پر واقع بھورے چک، سکرول، سانبلی چیک پوسٹوں کے قریب واقعہ دیہاتوں پر بھارتی سیکورٹی فورسز کی فائرنگ وگولہ باری کی وجہ سے تین شہری زخمی ہوئے اور مکان تباہ ہوئے جن کی دیواروں اور چھتوں میں سوراخ ہوگئے جبکہ 7 مویشی بھی ہلاک ہوئے، سجیت گڑھ اور چپراڑسیکٹر پر بھارتی فائرنگ وگولہ باری کی وجہ سے وینس گائوں کی بشری بی بی اور پچاس سالہ منور بی بی جبکہ قریبی دیہات کجلے والا کا ساٹھ سالہ محمد اقبال زخمی ہوئے جبکہ چاروا، رنگور، حاکم والا، تلسی پور، کندن پور، ٹھٹھی مندروال، سنگیال، کھنور اور دیگر دیہات پر فائرنگ وگولہ باری کی گئی۔ بھارتی فائرنگ کی وجہ سے ساٹھ سالہ خاتون نسیم بی بی بھی زخمی ہوئی ۔ زخمیوں کو سی ایم ایچ ہسپتال کینٹ داخل کروادیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات حالیہ دنوں کی سب سے زیادہ فائرنگ اور گولہ باری ہوئی۔ بھارتی فائرنگ وگولہ باری کی وجہ سے سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری لائن کے 65دیہاتوں میں سرکاری سکول ساتویں روز بھی بند رہے جس کی وجہ سے ہزاروں طلبہ وطالبات تعلیم حاصل نہ کرپارہے۔ بھارتی مارٹر گولے گھروں کے علاوہ کھیتوں اور قبرستا نوں میں بھی گرے۔ علاوہ ازیں کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پرپاکستان نے ایک بار پھر بھارت سے احتجاج کیا ہے اور دفتر خارجہ کے دائریکٹر جنرل جنوبی ایشیاء ڈاکٹر محمد فیصل نے منگل کو بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو اپنے دفتر طلب کرکے ان سے بھارت کی سکیورٹی فورسز کے 31اکتوبر کو ایل او سی کے نکیال اور جندروٹ سیکٹرز پر بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی جس میں ایک خاتون سمیت 6شہری شہید جبکہ دو خواتین سمیت آٹھ شہری زخمی ہوگئے تھے۔ دفتر خارجہ کے مطابق احتجاجی مراسلے میں ڈی جی ساؤتھ ایشیا نے بھارت پر زور دیا کہ جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کی جائے، سیز فائر کی خلاف ورزی کے ان واقعات کی تحقیقات کرے ، شہریوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے اورو رکنگ باؤنڈری و لائن آف کنٹرول پر امن برقرار رکھا جائے۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ میں یہ چوتھی طلبی ہے۔ علاوہ ازیں آئی ایس پی آر کے مطابق اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین گروپ نے ایل او سیکا دورہ کیا۔ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین گروپ کوسرحدی صورتحال پربریفنگ دی گئی۔ مبصر گروپ کو زمینی حقائق سے آگاہ کیا گیا۔ بھارت نے اس سال 178 مرتبہ ایل او سی اور ورکنگبائونڈری پر سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ بھارتی فوج کی فائرنگ سے 19 شہری شہید اور 80زخمی ہوئے۔ بھارت ایل او سی کے قریب سول آبادی کونشانہ بنا رہا ہے۔ سیالکوٹ اور شکرگڑھ کے قریب ورکنگ بائونڈری پرآٹھ شہری شہید اور 51 زخمی ہوئے۔ ایل او سی پربھارتی فائرنگ سے 11 شہری شہید اور 29 زخمی ہوئے مبصر گروپ نے بھارتی جارحیت سے زخمی ہونے والے شہریوں سے بھی ملاقات کی اور انکی عیادت کی۔