شو فلاپ،پی ٹی آئی کویوم ندامت منانا چاہئے،پرویز خٹک پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: فضل الرحمان
ڈیر ہ اسماعیل خان(نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام کے مر کزی امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ یکم نو مبر کو اسلام آبا د میں غیر متوقع تبدیلی سامنے آئی ہے کہ عدالت اعظمیٰ میں پاناما لیکس کے حوالے سے جس پٹیشن کو غیر سنجید ہ قرار دیا تھا اب اس کو قابل سماعت قرار دے دیا گیا ہے گو کہ سیا سی طور پر اس پر سوالات اٹھیں گے لیکن اگر کوئی آئینی اور قانونی رکاوٹ نہیں تو ہمیں ایک غیر سنجید ہ پٹیشن کو قابل سماعت بنانے پر اعترا ض بھی نہیں ہے وہ ڈی آئی خان میں اپنی رہائش گاہ پر ہنگامی پریس کانفرنس سے خطا ب کر رہے تھے جے یو آئی کے مرکزی امیر نے کہا ہے کہ پٹیشنر کھلے عام کہہ رہا ہے کہ یہ ہمارے دبائو کی بنیا د پر قابل سماعت بنایا گیا ہے عا م تاثر بھی یہی مل رہا ہے کہ اسے دو با رہ قابل سماعت انہیں مظاہروں اور ہنگاموں کی بنیا د پر بنایا گیا ہے اب اگر کسی دبائو ڈالنے والوں کے حق میں سپریم کورٹ فیصلہ دیتی ہے تو ہمیں فکر عدالتوں کے عظمت و احترا م کا ہے کہ ایسے فیصلے کو عوام میں کس طر ح پذیرائی حاصل ہو گی اس چیز نے صورت حال کو اور زیادہ سنجید کر دیا ہے میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ سپریم کورٹ کے سماعت شروع کر نے کے بعد مظاہرے کرنا سپریم کورٹ پر دبائو ڈالنے کے مترادف ہے گزشتہ یکم نومبر کے فیصلے سے بہت سا رے خدشات ، تاثرات سامنے آگئے ہیں جسے اس اعلیٰ ادارے کو دیکھنا چاہیے وزیر اعلیٰ خیبر پی کے نے مظاہروں کے دوران جو زبان استعمال کی ہے اور ان مظاہروں کو پنجا بی اور پشتو ن کے درمیا ن تصادم قرار دیا ہے ان کی یہ گفتگو آئین سے متصادم ہے اور غداری کے ذمر ے میں آتی ہے وہ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائزرہنے کے اہل نہیں رہے وزیر اعلیٰ عوام کے نمائندہ اب نہیں رہے ان کی چیخ و پکار کے باوجو د کے پی کے کی عوام نے انہیں مسترد کر دیا وہ اسلام آباد تین ہزار بندے بھی نہیں لے جا سکے تحریک انصاف کا شو فلاپ ہو گیا اب انہیں یوم ندامت منا یا چاہئے۔