• news

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا عہدہ بحریہ کو دئیے جانیکا امکان

اسلام آباد(سہیل عبدالناصر) اس بار چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا عہدہ بری فوج کے بجائے پاک بحریہ کو دئے جانے کا امکان بھی موجود ہے۔ اس صورت میں بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ذکاءاللہ چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بن جائیں گے اور نتیجاً بحریہ کی اعلیٰ کمان میں بھی غیر متوقع تبدیلیاں رونما ہوں گی۔ غیر متوقع اس لئے کہ موجودہ ترتیب کے مطابق ایڈمرل ذکاءاللہ نے اگلے برس اکتوبر میں ریٹائر ہونا ہے۔ وائس ایڈمرل ہشام بن صدیق ان کے بعد بحریہ کے سینئر ترین افسر ہیں لیکن وہ اگلے برس اپریل میں عمر کی حد پوری ہونے پر ملازمت سے سبکدوش ہو جائیں گے ان کے بعد ڈپٹی چیف آف نیول سٹاف وائس ایڈمرل ظفر محمود عباسی بحریہ کے سب سے سینئر افسر ہونے کے ناطے امیرالبحر بننے کے اکلوتے امیدوار ہوں گے۔ ان کے شاندار امکانات کے پیش نظر کہا جاتا ہے کہ ظفر محمود عباسی کو بالکل خالی گول پوسٹ پنالٹی سٹروک لگانے کیلئے ملی ہے لیکن چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کا عہدہ بحریہ کو ملنے کی صورت میں مذکورہ بالا تمام منظر نامہ بدل جائے گا اور سب سے پہلے اس کی زد بری فوج کے موجودہ چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات پر پڑے گی جنہیں سب سے سینئیر لیفٹیننٹ جنرل ہونے کے سبب چئیرمین جوائنٹ چیفس آف کمیٹی کے منصب کیلئے نہائت موزوں امیدوار تصور کیا جا رہا ہے۔ یہ عہدہ بری فوج کو نہ ملنے کی صورت میں زبیر محمود حیات سپر سیڈ ہونے سے اسی صورت میں بچ سکتے ہیں کہ وہ آرمی چیف بن جائیں لیکن اس عہدے کیلئے سنیارٹی میں ان کے بعد تین افسران،یعنی لیفٹننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد، لیفٹننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے اور لیفٹننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ میں سے کسی ایک کے زیر غور آنے کا زیادہ امکان ہے۔ ایڈمرل ذکاءاللہ کے چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بننے کی صورت میں وائس چیف آف نیول سٹاف وائس ایڈمرل خان ہشام بن صدیق خود بخود بحریہ کے نئے سربراہ بن جائیں گے اور ظفر محمود عباسی کے امکانات ختم ہو جائیں گے۔ہشام بن صدیق اور ظفر محمود عباسی ، دونوں کو بحریہ میں ان کی اعلیٰ پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی وجہ سے نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کے آخر میں نہ صرف آرمی چیف جنرل راحیل بلکہ ان کے ساتھ موجودہ چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود بھی اپنی مدت ملازمت پوری کر کے سبکدوش ہو جائیں گے۔ چنانچہ وزیر اعظم نواز شریف کو ان دونوں عہدوں پر نئی تقرریاں کرنی ہیں جس کیلئے وہ اپنی مشاورت مکمل کر چکے ہیں۔
فوج امکانات

ای پیپر-دی نیشن