بھارت میں چینی مصنوعات کے بائیکاٹ پر چین کی سخت تنقید
بیجنگ (آئی این پی ) چینی وزارت تجارت کے ترجمان شین تیانگ نے کچھ بھارتی سیاستدانوں کی جانب سے بھارت میں چینی مصنوعات کے مجوزہ بائیکاٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ .چین اور بھارت ایک دوسرے کے بڑے تجارتی شراکت دار ہیں ، کچھ سیاستدان ذاتی مفادات کی خاطر دونوں ممالک کے قریبی تعلقات میں دراڑ پیدا کر رہے ہیں،چین اور بھارت کو ایک دوسرئے کی معیشت اور تجارت پر تعاون کرنا چاہیے، بھارت باہمی مفادکے لئے بھارت بائیکاٹ مہم کے اثر کو کم سے کم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کریں گے۔ جمعرات کو چائنہ ریڈیوانٹرنیشنل کے مطابق بھارت کی جانب سے چینی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم کے حوالے سے چینی وزارت تجارت کے ترجمان شین تیانگ نے بھارت میں چینی مصنوعات کے مجوزہ بائیکاٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ چین اور بھارت ایک دوسرے کے بڑے تجارتی شراکت دار ہیں ،2015 میں جب دنیا کی میعشت پیچھے جا ری تھی اس وقت عالمی تجارتی دباو کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان کل تجارتی حجم 71.62 بلین ڈالر تک پہنچ گیا تھا ۔ انہوں نے دو طرفہ تجارت کی طر ف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جنوری سے ستمبر 2016 تک بھارت اور چین کے درمیان تجارتی حجم52.31 بلین ڈالر تک ہے ۔ شین تیانگ نے کہا چین بھارت کو اس کی مقامی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق مصنوعات برآمد کرتا ہےلیکن بھارت کے کچھ سیاستدان ذاتی مفادات کی خاطر دونوں ممالک کے قریبی تعلقات میں دراڑ پیدا کر رہے ہیں شین تیانگ نے کہا دو نوں تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشتوں کے طور پر، چین اور بھارت کو ایک دوسرئے کی معیشت اور تجارت پر تعاون کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا امید ہے بھارت باہمی مفادکے لئے بھارت میں چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم کے اثر کو کم سے کم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کرے گا. یاد رہے گزشتہ روز کچھ بھارتی سیاستدانوں نے ایک پریس کانفرنس میں چینی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا تھا۔