بلدیاتی اداروں کے سربراہ پہلے بنیں گے، 2284 خصوصی نشستوں پر الیکشن بعد میں ہونگے
لاہور (خبرنگار) پنجاب کے بلدیاتی اداروں کی خصوصی نشستوں کیلئے ہونیوالے انتخابات میں 2284 نشستوں پر امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع نہ کرانے اور کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کی وجہ سے انتخابات اب بلدیاتی اداروں کے سربراہوں کے چناﺅ کے بعد ہونگے اور الیکشن کمشن بلدیاتی اداروں کی تکمیل کے بعد نیا انتخابی شیڈول جاری کرے گا۔ پنجاب میں ایک ضلع کونسل میں اقلیتی نشست پر کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے جبکہ 82 میونسپل کمیٹیوں میں 25 نشستیں خالی ہیں، جن میں غیر مسلم کی 21 خاتون کی ایک، ورکر کسان کی ایک اور یوتھ کی 2 نشستیں شامل ہیں۔ صوبے کی 4015 یونین کونسلوں میں اقلیتوں کی 4015 نشستوں میں سے 1822 پر کسی امیدوار نے کاغذات جمع نہیں کرائے۔ ذرائع کے مطابق یہ نشستیں 2001ءاور 2005ء کے بلدیاتی انتخابات میں بھی خالی رہی تھیں کیونکہ ان یونین کونسلوں میں غیر مسلم آباد نہیں۔ یونین کونسلوں کی 260 خواتین، 35 ورکر / کسان اور 141 یوتھ نشستوں پر بھی انتخابات بلدیاتی اداروں کی تکمیل کے بعد ہوں گے کہ ان نشستوں پر کسی نے کاغذات جمع نہیں کرائے۔یاد رہے صوبےکی ایک میٹروپولیٹن کارپوریشن، 35 ضلع کونسلوں 11 میونسپل کارپوریشنوں، 82 میونسپل کمیٹیوں اور 4015 یونین کونسلوں کیلئے 26825 امیدوار میدان میں اترے تھے اب 12600 میدان میں ہیں ان امیدواروں میں 5001 خواتین امیدوار، 3409 کسان / ورکرز، 2382 یوتھ، 1650 غیر مسلم، 158 ٹیکنوکریٹس شامل ہیں۔
بلدیاتی انتخابات