برطانوی وزیراعظم سے کہا ہے دورہ بھارت پر کشمیر کا معاملہ اٹھائیں: صدرآزاد کشمیر
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) صدرآزاد کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ عالمی برادری کی کشمیر میں مظالم پر چشم پوشی مایوس کن ہے۔ بھارت سے دوطرفہ مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ بھارت میں اس وقت انتہا پسندوں کی حکومت ہے، بھارت سے مذاکرات خالصتاً کشمیر پر ہونے چاہئیں کشمیرکا تنازعہ دوملکوں کے درمیان کا متنازعہ نہیں بلکہ عالمی تنازعہ کیشکل اختیار کرچکا ہے۔ برطانیہ میں ہم نے ٹریسا سے اور دیگرسے کہا کہ وہ کھل کربھارتی مظالم کی مذمت کریں۔ ان سے کہا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر کا مسئلہ اٹھائیں، یہ ایک بین الاقوامی تنازعہ ہے اس کو صرف پاکستان بھارت کے درمیان تنازعہ نہ سمجھا جائے، بھارت ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم ڈھا رہا ہے اور دوسری طرف جنگ کی فضا قائم کر رہا ہے، کسی بھی جارحیت پر اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے۔ گزشتہ روز کشمیرہاﺅس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدرآزاد کشمیر نے کہا کہ برطانیہ اور ناروے کے دورے کے دوران ارکان پارلیمنٹ سے کشمیر کے مسئلہ پرحمایت حاصل کرنے کیکوشش کی، یہ ایک مسلسل عمل اس کو جاری رکھیں گے۔ ناروے میں انسانی حقوق کے حوالے سے سیمینار میں بھی شرکت کی۔ ارکان پارلیمنٹ سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ وہاں پر عالمی برادری کو پیغام دیا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائی جائیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کواپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ برطانیہ کی وزیراعظم سے کہا ہے کہ وہ دورہ بھارت کے دوران اپنے ہم منصب کے ساتھ کشمیر کا معاملہ اٹھائیں۔ اپنے تجارتی معاہدے کو کشمیر کی صورتحال میں بہتری سے مشروط کریں۔ ایک سوال کے جواب میں مسعود خان نے بتایا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اپنے مفادات کو مدنظر رکھ کر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ آزاد کشمیر کے لوگ اپنی سرزمین کا دفاع کریں گے۔
صدر آزاد کشمیر