پاکستان ایران گیس پائپ لائن : چین نے تکمیل کیلئے تعاون کی پیشکش کر دی
بشکک، اسلام آباد (این این آئی+ سٹاف رپورٹر) پاکستان اور چین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دونوں ملک اپنے سٹریٹجک مفادات کی روشنی میں اعلیٰ سطح پر مشاورت کا عمل جاری رکھیں گے۔ چین نے نامکمل پاکستان، ایران گیس پائپ لائن مکمل کرنے میں تعاون کی پیشکش کی ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق جمعرات کے روز کرغزستان کے دارالحکومت بشکک میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کی کونسل کے پندہویں ویں اجلاس کے موقع پر دونوں ممالک کے قائدین کی ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر وانگ یی نے کہاکہ چین دہشت گردی ،انتہاپسندی اورعلیحدگی پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور وہ اس سلسلے میں کسی بھی جھوٹے پروپیگنڈے کی مخالفت کرتاہے۔ سرتاج عزیز اور وانگ یی کے درمیان ملاقات کے دوران تمام شعبوں میںاور اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی فورموں پرقریبی تعاون جاری رکھنے پربھی اتفاق کیا۔ بات چیت کے دوران باہمی تعلقات کے تمام پہلوﺅں پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور اب تک ہونیوالی پیشرفت پراطمینان کااظہار کیا گیا۔طرفین نے افغانستان، کشمیر اور جنوبی ایشیاءسمیت موجودہ علاقائی اور عالمی مسائل کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔ ۔پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کامستقل رکن بننے کیلئے چین کی حمایت کاشکریہ ادا کیا۔ این این آئی کے مطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہاہے کہ پاکستان ایس سی او ممالک کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے تجربات کے تبادلہ کیلئے تیار ہے، پاکستان ایس سی او کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور ایس سی او کی پالیسیوں اور پروگرامز کی مکمل حمایت کریں گے۔ مشیر خارجہ نے خطاب کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی آپریشنز میں پاکستان کی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے نتیجہ میں ملک میں سرمایہ کاری کیلئے حالات سازگار ہوئے، اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوا اور سیکورٹی صورتحال میں بہتری آئی۔ مشیر خارجہ نے اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا کہ پاکستان شیڈول کے مطابق ایس سی او کی مکمل رکنیت کیلئے مطلوبہ طریقہ کار پر عمل پیرا ہے اور توقع ہے کہ پاکستان جون 2017ءمیں قزاخستان کے دارالحکومت آستانہ میں منعقدہ ایس سی او سربراہ اجلاس میں مکمل رکن کی حیثیت سے شرکت کرے گا۔ پاکستان نے ایس سی او خطہ میں اور اس سے باہر تجارت اور توانائی کیلئے سمندری اور زمینی راستوں کی فراہمی کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پر زور و شور سے کام جاری ہے، یہ منصوبہ علاقائی رابطوں کیلئے انتہائی اہم ہے، اس منصوبہ سے ایس سی او کے رکن ملکوں کو خطہ میں امن، سلامتی اور اقتصادی استحکام اور ایک دوسرے کے قریب آنے میں مدد ملے گی۔ اجلاس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں ایس سی او خطہ میں رابطوں کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں ایس سی او کے رکن ملکوں نے روڈ ٹرانسپورٹ کے معاہدوں اور اپنے روڈ ٹرانسپورٹ کے پروگراموں کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے پر اتفاق کیا۔ ایس سی او ڈویلپمنٹ فنڈ اور ایس سی او ڈویلپمنٹ بینک کے قیام پر بھی اتفاق کیا۔ اجلاس کے موقع پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے چین کے وزیر خارجہ وانگ یی، کرغزستان کے وزیر خارجہ عبدالدئف ارلان اور ایران کے نائب وزیر خارجہ ابراہیم رحیم پور سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ اجلاس میں دیگر سربراہان مملکت کے علاوہ چین کے وزیراعظم لی چیانگ اور روس کے وزیراعظم دمتری مدودف نے بھی شرکت کی۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ انسدا د دہشت گردی کی جنگ میں کامیابی کی بدولت پاکستان کی سلامتی کی صورتحال، سرمایہ کاری کا ماحول اور معاشی ترقی میں نمایاں بہتری رونما ہوئی ہے۔ پاکستان کو تنظیم کی رکنیت دینے کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مکمل رکنیت کیلئے درکار طریقہ کے تمام تقاضے وقت سے پہلے پورے کر لے گا اگلے برس تنظیم کے مکمل رکن کی حیثیت سے سربراہ اجلاس میں حصہ لے گا۔ انہوں نے انسداد دہشت گردی میں پاکستان کے تجربہ سے تنظیم کو فائدہ پہنچانے کی پیشکش کی۔ ٹی وی کے مطابق چائنہ پٹرولیم پائپ لائن بیورو ایل این جی ٹرمینل پر کام کر رہی ہے۔ کمپنی نے گوادر سے ایرانی سرحد تک گیس پائپ لائن مکمل کرنے کی پیشکش کی ہے پاک ایران گیس منصوبہ ایران پر عالمی پابندیوں کے باعث مکمل نہیں ہو سکا پابندیاں اٹھنے کے بعد بھی بعض پابندیوں سے تکمیل میں مشکلات ہیں۔ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے کا 80 کلومیٹر حصہ نامکمل ہے۔
چین کی پیشکش کر دی