پرویز رشید کی انکوائری پارلیمنٹیرینز کو کرنی چاہئے، قرض معاف کرانے والوں پر وزارت خزانہ نے گمراہ کیا: چیئرمین سینٹ
اسلام آباد(ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن کی درخواست پر طلب کئے گئے سینٹ اجلاس میں سانحہ پولیس ٹریننگ سکول کوئٹہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف اپوزیشن لیڈر چوہدری اعتزاز احسن کی قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ہے ایوان بالا میں واضح کر دیا گیا ہے کہ ساری قوم دہشتگردی کے خلاف اداروں کے ساتھ کھڑی ہے اس ناسور سے نمٹنے کے لئے ہم سب اکٹھے ہیں پاکستان میں دہشت گردی میں غیر ملکی ہاتھ کے ملوث ہونے کی مذمت کرتے ہیں۔ سابق سینیٹرز نرگس زمان کیانی اور قمر زمان شاہ کے انتقال پر تعزیتی قراردادیں منظور کی گئیں۔ سانحہ کوئٹہ گڈانی حادثہ موٹر وے، ریلوے ٹریفک حادثات میں جاں بحق افراد کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی دہشت گردوں کیخلاف قرارداد میں کہا گیا کہ ہم پرامن عوام اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان میں دہشت گردوںکے لئے بعض بیرونی ممالک کے ملوث ہونے کی مذمت کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے رولنگ میں کہا ہے کہ پارلیمنٹ سے کوئی معلومات نہیں چھپائی جا سکتیں۔ وزارت خزانہ نے گزشتہ5 برس میں قرضہ لینے یا معاف کرانے والوں کی معلومات نہیں دیں۔ کوئی شخص، ادارہ، اتھارٹی یا حکومت پارلیمنٹ کو معلومات دینے سے انکار نہیں کر سکتی۔ وزارت خزانہ نے پارلیمنٹ کو گمراہ کیا نام نہ دینے کا جو جواز پیش کیا وہ قانوناً جائز نہیں۔ معلومات پیش کرنے سے روکنا ایوان کا استحقاق مجروح کرنا ہے۔کوئی قانون پارلیمنٹ کو معلومات دینے سے نہیں روک سکتا، دس روز میں بتائیں آفیشلز نے گمراہ کن جواب کیوں دیا ہے۔ بتایا جائے ان افسروں کیخلاف کیا کارروائی کی گئی، قبل ازیں سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید نے اجلاس میں شریک ممبران سینٹ نے ڈیسک بجا کر پرویز رشید کو خوش آمدید کہا۔ چیئرمین سینٹ نے کہا ہے کہ پرویز رشید اکیلے نہیں پورا ایوان ان کے ساتھ ہے۔ پرویزرشید کے خلاف انکوائری ارکان پارلیمنٹ کو کرنی چاہئے۔ مسلح افواج کے ملازمین کی انکوائری ان کے محکمانہ قانون کے ذریعے ہوتی ہیں تحقیقات کیلئے ایوان کی ایتھکس کمیٹی اور دیگرکمیٹیاں موجود ہیں جس کے پاس بھی معلومات ہیں وہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو پیش کرے۔ ایوان میں دستور ترمیمی بل پر قائمہ کمیٹی کی خصوصی کمیٹی برائے محروم طبقات کی عبوری رپورٹ، ایوان کے قواعد میں مجوزہ ترامیم، ترمیمی بل اسلام آباد ہائیکورٹ، مجموعہ ضابطہ دیوانی ترمیمی بل، سنٹرل لا آفیسرز ترمیمی بل، عوامی نمائندگی ترمیمی بل، انجینئرنگ کونسل ترمیمی بل پر قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹیں۔ حکومت کی جانب سے بے نامی جائیداد رکھنے کی روک تھام کے لئے بل پیش کر دیا گیا۔ تحریک انصاف نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ ختم کر دیا۔ پی ٹی آئی سنیٹرز بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ چودھری اعتزاز احسن نے وزیراعظم نواز شریف پر احتساب سے بچنے کے لیے سرکاری وسائل سے اشہارات جاری کروانے کا الزام عائد کر دیا متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم کے خلاف غبن کا مقدمہ درج کروانے کے لیے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کا گھیرائو کر لیا۔ پاناما بل منظور کرو کے نعرے لگائے گئے۔ چیئرمین سینیٹ کی طرف سے یہ نعرے لگانے سے باز رہنے کی ہدایت پر اپوزیشن نے ڈائس کے سامنے جمع ہو کر دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ اپوزیشن کی درخواست پر طلب کردہ اجلاس میں اپوزیشن ہی نے کورم کی نشاندہی کر دی پھر خود ہی کورم کو پورا کر دیا۔ اپوزیشن نے اجلاس سے واک آئوٹ بھی کیا۔ سینیٹر جاوید عباسی اور سینیٹر اعجاز دھامراکے درمیان تلخ کلامی ہو گئی۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کراس ٹاک کرنے پر پی پی کے رکن کو سخت الفاظ میں ڈانٹ دیا۔اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ وزیراعظم کو خود کو احتساب کے لئے پیش کرنا ہو گا قصور ثابت ہونے پر انہیں گھر جانا اور کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ارکان نے تحریک انصاف کے احتجاج پر لاٹھی چارج شیلنگ گرفتاریوں کے خلاف حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔