مخالفین دعوے کیا کرتے تھے اور نکلا کیا، جھوٹ بولنے ، گالیاں دینے، پگڑیاں اچھالنے والا لیڈر نہیں ہو سکتا: نوازشریف
کہوٹہ (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ سیاسی مخالفین کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں۔ مخالفین کو ڈر ہے کہ اگر ترقی کا عمل اسی طرح جاری رہا تو اگلی حکومت بھی مسلم لیگ (ن) کو مل جائے گی اور اگلی باری آنے تک وہ بوڑھے ہو چکے ہونگے۔ کہوٹہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی عزت کرنے اور کروانے والے لوگ ہیں۔ گالیاں دینے، مسلسل جھوٹ بولنے اور لوگوں کی پگڑیاں اچھالنے والا عوام کا لیڈر اور نمائندہ نہیں ہو سکتا۔ ایسا شخص آپ کا وزیر اعظم نہیں ہو سکتا۔ انہیں علم نہیں کہ پاکستان میں کتنے خوبصورت لوگ بستے ہیں۔ سیاسی مخالفین دعوے کیا کرتے تھے اور نکلا کیا۔ پاکستانی قوم نے دھرنے والوں کو مسترد کر دیا ہے۔ انہیں آئینے میں اپنا چہرہ نظر آ رہا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا۔ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ اور عالمی سطح پر اٹھایا۔ ملک میں جاری لوڈشیڈنگ اور توانائی کے بحران کا خاتمہ کیا۔ ریلوے، پی آئی اے اور دیگر اداروں کو دوبارہ پاؤں پر کھڑا کیا۔ ملک میں اگر ترقی ہوئی ہے تو صرف مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہوئی۔ بے روزگاری کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ دہشتگردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا سڑکیں، بجلی، گیس کی فراہمی اور ترقی، سب کچھ صرف ہماری ذمہ داری ہے؟ پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں سڑکیں کیوں نہیں بنائیں؟ ملک میں جاری توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے اقدامات کیوں نہیں کئے؟ بجلی کا بحران پیدا کرنے والے پاکستان کے مجرم ہیں۔ دھرنا دینے والوں کا ایجنڈا بھی 18، 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ اور ملک کو اندھیروں میں دھکیلنا ہے۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے کہا کہ وہ مخالفت کی بجائے ملکی ترقی میں حصہ ڈالیں۔ سیاسی مخالفین کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی۔ وہ پاکستان کو 50 سال پیچھے لے جانا چاہتے ہیں۔ مخالفین چاہتے ہیں کہ ملک میں بدحالی کا دور شروع ہو جائے۔ لیکن ترقی کا پہیہ روکنے والے کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔ ہم کسی سے ڈرنے یا گھبرانے والے نہیں۔ مخالفوں کو معلوم ہے پاکستان ترقی کر رہا ہے، کہوٹہ میں گیس آ رہی ہے دو رویہ ایکسپریس وے بننے والی ہے اسی لئے وہ رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں کہ کسی نہ کسی طریقے سے پاکستان کو 50 سال پیچھے لے جایا جائے۔ ملک میں اقتصادی ترقی مسلم لیگ ن کے دور میں ہوئی۔ ایٹمی دھماکے مسلم لیگ ن کے دور میں ہوئے۔ کشمیر کی بات ہم کرتے ہیں، اقوام متحدہ میں کشمیر کی بات کی آئندہ بھی کہوں گا، کسی سے ڈرنے والے نہیں انشاء اللہ ان پہاڑوں سے ایک دن ٹنل گزرے گی۔ تین گھنٹے کا راستہ ایک گھنٹے میں سمٹ جائیگا۔ خنجراب سے زیرتعمیر سڑک گوادر تک جائیگی، تعمیر شروع ہو چکی ہے اب پاکستان سے چین کی تجارت میں اضافہ ہو گا۔ چین کا مال پاکستان سے براستہ یورپ، مشرق وسطیٰ جائے گا۔ بجلی بھی اسی وقت آتی ہے جب مسلم لیگ ن کی حکومت آتی ہے۔ سڑکوں، بجلی، گیس کی فراہمی پر کام پہلے کیوں نہیں ہوا۔ لاہور سے کراچی کی موٹروے تعمیر ہو چکی ہے، کہو ٹہ روڈ پر ہمارے دور میں دو رویہ کیا جا رہا ہے۔ آج سے تین سال پہلے 16 سے 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی رہی۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کہیں کم ہو چکی ہے، جب گیس آئے گی بجلی آئے گی تو مبارکباد دینے آؤں گا۔ نوجوانوں پر اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ مفت علاج شروع کیا ہے جو یہاں بھی پہنچے گا۔ جن لوگوں کے پاس علاج معالجہ کیلئے پیسہ نہیں ان کا علاج حکومت کرائے گی۔ پی آئی اے کی حالت ٹھیک ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہوٹہ کلر سیداں کو بجلی، گیس دینے کا اعلان کیا۔ ہائی سکولوں کو ہائر سیکنڈری سکول کا درجہ دینے، یونیورسٹی بنانے، سڑکیں اور ہائی ویز بنانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہوٹہ کلرسیداں میں 100 کلومیٹر سڑکیں بنانے کیلئے فنڈ دینے کا اعلان کرتا ہوں۔ یہ اربوں روپے کے پروگرام ہیں۔ یقین ہے اس سے بہت ترقی ہو گی۔ بیروزگاری اور پسماندگی کا بھی خاتمہ ہو گا۔ یہاں ٹورزم کے علاقے ہیں یہاں پر ٹورزم کو فروغ دینے کیلئے بڑے مواقع ہیں۔ یہ پاکستان کے عوام کا پیسہ ہے، آپ کی امانت ہے، پاکستان کی خوشحالی پر خرچ ہونا چاہئے۔ اس علاقے کو اتنا خوبصورت بنا دیں گے کہ لوگ مری کے ساتھ اس علاقے میں بھی آئیں گے۔ یہاں یونیورسٹی بنے گی۔ شاہد خاقان عباسی اور راجہ ظفرالحق مل کر یہاں ٹورزم کا پلان بنائیں، اگر کوئی پلان بنتا ہے تو 50 کروڑ روپے عوام کے قدموں میں رکھنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ابھی دور ہیں لیکن پھر بھی لوگ ہمارے نعرے لگا رہے ہیں۔ یہ بات مخالفین کو ہضم نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ خدمت کے لئے اللہ مسلم لیگ ن کو بار بار موقع دے رہا ہے۔ خدمت کرتے کرتے 2018ء آ جائے گا اور مخالفین دیکھتے رہ جائینگے۔ بلدیاتی انتخابات میں کسی امیدوار نے پگڑیاں اچھالنے والوں کا ٹکٹ نہیں لیا۔ دھرنے والے پھر چاہتے ہیں کہ ملک میں دوبارہ اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ شروع ہو جائے اور پھر پاکستان دنیا میں بدترین ملک بن جائے انکا ایجنڈا ترقی کا نہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ترقی کے سفر میں رکاوٹیں ڈالنے والے ہمیشہ ناکام رہینگے۔ ملک کی ترقی کا سوچیں ہمارے ساتھ مل کر ملک سے بیروزگاری کا خاتمہ کریں، پاکستانی عزت کرنے والے اور عزت دینے والے لوگ ہیں۔ دھرنے دینے والے ملک کو اندھیروں کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں، ترقی کا پہیہ روکنے والوں کوعوام ک نے پھر مسترد کر دیا ہے۔ کسی مخالف سے ڈرنے اور گھبرانے والے نہیں۔ عوام کا پیسہ عوام کی فلاح و بہبود اور خوشحالی کے لئے ہے یہ میرا نہیں عوام کا پیسہ عوام کی امانت ہے۔ وزیراعظم نے کلرسیداں کہوٹہ کے لئے اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا۔ کلر سیداں کہوٹہکے لئے گیس منصوبے اور کہوٹہ میں تحصیل ہیڈ کوارٹرز کو جدید ترین بنانے کا اعلان کیا۔ راولپنڈی کہوٹہ روڈکو ہائی وے سے ملانے کہوٹہ کلرسیداں میں 100 کلو میٹر سڑکوں کی تعمیر کا اعلان
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ گزشتہ تین سال میں پاکستان کی اقتصادی صورتحال یکسر بدل چکی ہے ٗ جس کا عتراف کیا جارہاہے ۔ چینی سرمایہ کارکمپنیوں کے کنسورشیم کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہر گزرنے والے دن کے ساتھ مضبوط ہوتی ہوئی سدا بہار دوستی اور تعاون پر چین کی قیادت اور برادر عوام کے شکر گذار ہیں۔ سی پیک گیم چینجر ہے جو خطے کے اربوں لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے جا رہا ہے۔ پاکستان کا اقتصادی منظر نامہ گذشتہ تین برسوں میں یکسر بدل گیا ہے جس کا اعتراف عالمی سطح پر کیا جا رہا ہے۔ ’’سٹینڈرڈ اینڈ پوورز‘‘ نے بھی پاکستان کی رینکنگ ’’منفی بی‘‘ سے ’’بی‘‘ کر دی ہے۔ پاکستان ’’ڈوئنگ بزنس 2017ء رپورٹ‘‘ میں اس سال بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 10 سرکردہ ممالک میں سے ایک ہے۔ انہوں نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افراط زر کی شرح مسلسل نیچے جا رہی ہے ٗ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے بھی افراط زر میں کمی آئی ہے۔ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر اب 24 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں ٗ ہماری سرمایہ کاری پالیسی غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے کے لئے جامع ڈھانچہ فراہم کرنے کے لئے وضع کی گئی ہے۔ پاکستان کے پالیسی رجحانات لبرلائزیشن، ڈی ریگولیشن، پرائیویٹائزیشن کے ساتھ ہم آہنگ ہیں اس ضمن میں سہولیات کی فراہمی کو اولین حیثیت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی اقتصادی زونز کا قانون وضع کیا گیا ہے تاکہ براہ راست سرمایہ کاری کے حصول کیلئے مسابقت کے عالمی چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔ وزیراعظم نے خزانہ، پٹرولیم و قدرتی وسائل کی وزارتوں، سیکریٹری پانی و بجلی اور کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ساتھ چینی وفد کی ملاقاتوں کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ چینی وفد کے ارکان کو پاکستان کے انفراسٹرکچر کی ترقی، توانائی اور مواصلات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات کے بارے میں مختلف وزارتوں کی طرف سے دی جانے والی بریفنگ کے تناظر میں وفد کا دورہ بہت مفید ثابت ہوگا۔ وفد کے ارکان نے اقتصادی بحالی اور ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لئے وزیراعظم کے وژن کو سراہا اور کہا کہ پاکستان براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو جذب اور اس سے استفادہ کرنے کے لئے پوری طرح تیار اور اس کی اہلیت رکھتا ہے۔ وفد نے وزیراعظم کو بتایا کہ وہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اور توانائی کے شعبوں پر خصوصی توجہ کے حامل وزیراعظم کے وژن کی بناء پر پاکستان کے لئے 3 ارب ڈالر سرمایہ کاری فنڈ لا رہے ہیں۔ چینی وفد نے حکومت پاکستان کی اجازت کے بعد پاکستان میں نئی ایئر لائن شروع کرنے کا امکان تلاش کرنے کے اپنے ارادہ کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ وہ انفراسٹرکچر، بجلی، ہوا بازی اور ٹورازم کے شعبوں میں سرمایہ ہائے کاری کی سرگرمی سے پیروی کر رہا ہے۔ ہم وزیراعظم محمد نواز شریف کے وژن کو سراہتے ہیں جو اس امر کا حامل ہے کہ اقتصادی خوشحالی بنیادی ڈھانچہ پر مبنی مواصلاتی رابطوں اور توانائی کے شعبہ میں خود انحصاری سے منسلک ہے۔ وفد کے ارکان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور توانائی میں خودانحصاری کے حصول میں بہت زیادہ کام کیا ہے۔ حکومت آزادانہ سرمایہ کاری نظام کی حامل ہے جو مثالی اور سرمایہ کاری دوست ماحول پیش کرتی ہے جس کیلئے وزیراعظم نواز شریف کا قائدانہ کردار نہایت قابل تحسین ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تین سال کے دوران پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی‘ اب پاکستانی معیشت میں استحکام کو عالمی سطح پر سراہا جارہا ہے‘ معاشی استحکام سے ملک میں غربت میں کمی آرہی ہے‘ پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر 24ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔ پاکستان چین دوستی‘ چینی قیادت اور عوام کا کردار قابل قدر ہے۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری سے خطے کے عوام کی زندگی میں بڑی تبدیلی آئے گی۔ گزشتہ تین سال کے دوران پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ پاکستانی معیشت میں استحکام کو عالمی سطح پر سراہا جارہا ہے۔ پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر چوبیس ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں ۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ماحول دوست سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ چینی وفد نے معاشی استحکام کے لئے وزیراعظم نواز شریف کی پالیسیوں کو سراہا اور کہا کہ توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں تین ارب ڈالر سرمایہ کاری لارہے ہیں۔ وزیراعظم کی قیادت میں بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے شعبوں میں نمایاں کام ہوا ہے۔ چینی وفد نے وزیراعظم کوبتایا کہ وہ 3 ارب ڈالر کا سرمایہ کاری فنڈ پاکستان لا رہے ہیں۔ اس کے باعث وزیراعظم نواز شریف کا وژن ہے جنہوں نے انفراسٹرکچر اور انرجی سیکٹر کی ترقی پر توجہ دی ہے۔ وفد نے کہا کہ حکومت کی سرمایہ کاری کی پالیسی بہت لبرل ہیجس سے سرمایہ کاری دوست ماحول پیدا ہوا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے معروف ٹی وی پروڈیوسر، ڈائریکٹر یاور حیات کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے اور ان کے لئے دعائے مغفرت کی ہے۔