افغانستان کی بامیان عالمی میراتھن ریس‘ 15 خواتین بھی مردوں کے شانہ بشانہ شریک
بامیان (اے ایف پی) افغانستان کے شہر بامیان میں انٹر نیشنل میراتھن ریس میں خواتین نے بھی سکارف پہن کر حصہ لیا۔ یہ میراتھن افغانستان کا واحد سپورٹ ایونٹ ہے جس میں مرد و خواتین اکٹھے حصہ لیتے ہیں۔ دوڑ میں 100 سے زائد ایتھلیٹ شریک تھے جن میں 15 خواتین بھی شامل تھیں۔ جیت سے زیادہ خواتین کی میراتھن میں شرکت انکی آزادی کی ایک علامت تھی۔ دوڑنے والی خواتین میں 6 افغان اور ایک ایرانی خاتون بھی شامل تھی۔ مزار شریف سے آنے والی 21 سالہ میڈیکل کی طالبہ ایتھلیٹ نیلوفر نے کہا کہ سب نے سفید شرٹس پہن رکھی تھیں اس دوڑ میں شرکت سے میں نے آزادی کو محسوس کیا میراتھن ریس کے ٹریک کا فاصلہ 42 کلو میٹر تھا۔ ریس کا آغاز اور اختتام معروف بدھا کے تاریخی غاروںکے مقامات پر ہوا۔ نیلوفر نے کہا مزار شریف میں میں پارکس میں نکل سکتی ہوں مگر اس طرح دوڑ میں حصہ نہیں لے سکتی۔ نیلوفر نے کہا 2015ء کی ریس میں ہم چار خواتین شریک تھیں۔ اس وقت لوگ ہم پر آوازیں کس رہے تھے۔