ملتان: حضرت بہائو الدین زکریاؒ کا عرس شروع، چادر پوشی کے دوران شاہ محمود کی بھائی مرید حسین سے تلخ کلامی
ملتان (نامہ نگار خصوصی) حضرت بہاء الدین زکریا ملتانی کی سجادہ نشینی کا تنازع بدستور موجود ہے۔ قریشی خاندان کے بزرگ تنازع حل نہ کرا سکے۔ مخدوم مرید حسین قریشی نے اپنے بڑے بھائی شاہ محمود قریشی کی صدارت میں ہونے والی عرس تقریبات میں شرکت نہ کی۔ عرس تقریبات سے قبل ہی مرید حسین قریشی نے درگاہ حضرت غوث بہاء الدین زکریا ملتانی پر حاضری دیکر پھولوں کی چادر چڑھائی اور اسکے بعد سٹیج پر اکیلے جاکر بیٹھ گئے اور زائرین سے شرعی مسائل پر گفتگو کرتے رہے۔ اسی دوران شاہ محمود حسین قریشی مزار کو غسل دینے اور چادر پوشی کیلئے دربار پہنچے تو مخدوم مرید بھی سٹیج سے اٹھ کر دربار میں پہنچ گئے۔ جب شاہ محمود قریشی نے مرید حسین قریشی کی چڑھائی پھولوں کی چادر ہٹانا چاہی تو مرید حسین قریشی غصے میں آگئے۔ اس دوران دونوں بھائیوں کے درمیان تلخی پیدا ہوگئی جس پر بریگیڈیئر مقصود قریشی نے مداخلت کرکے خاموشی کرائی۔ جب شاہ محمود قریشی مزار کو غسل دے رہے تھے تو مرید حسین قریشی نے بھی اپنے بیٹے شاہ حسین قریشی کو غسل دینے کیلئے مزار پر چڑھا دیا۔ واضح رہے گزشتہ کئی برسوں سے دونوں بھائیوں کے درمیان سرد جنگ جاری ہے۔ حضرت بہاء الدین زکریا ملتانی کے 777 ویں 3 روزہ عرس کی تقریبات کا آغاز ہوگیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق عرس کی تقریبات میں شرکت کے لئے بھارت سے 100 افراد کا قافلہ بھی ملتان پہنچ گیا۔ مخدوم شاہ محمود حسین قریشی نے دربار کے احاطہ میں منعقدہ قومی زکریا کانفرنس کی پہلی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا اولیاء اللہ کے آستانوں کی رونقیں قیامت تک قائم رہیں گی۔ ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔ شام‘ عراق‘ افغانستان‘ ہندوستان میں مسلمانوں پر ظلم و ستم جاری ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم دنیا کے سامنے ہیں۔ ہماری ذمہ داری ہے حکمت عملی اور ایمانی قوت سے انکے عزائم خاک میں ملائیں۔ انہوں نے کہا موجودہ ملکی صورتحال کے باعث میرا عرس مبارک کی تقریبات میں شرکت کرنا مشکل لگ رہا تھا۔ بس پھر اللہ تعالیٰ نے ایسا سبب بنایا کہ تمام حالات خودبخود بہتر ہونا شروع ہوگئے۔ شاہ محمود حسین قریشی کے چھوٹے بھائی مخدوم مرید حسین قریشی نے کہا پیر اور مریدوں کے درمیان ظاہری فرق ختم ہو نا چاہئے پیر بیٹھے سٹیج پر اور مرید بیٹھے نیچے زمین پر یہ اچھا نہیں، میں درباروں کا خادم ہوں مگر یہاں مخدوم کا مطلب غلط کیا جاتا ہے ’’ان کی‘‘ نشست میں سیاسی بات ہوتی رہی ہے جبکہ میں سیاسی بات نہیں کرونگا۔ آن لائن کے مطابق 2 نومبر کو گرفتار ہونے والے اسیران کے اعزاز میں منعقدہ عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے پارٹی کارکن تحریک انصاف کا سرمایہ ہیں۔ موجودہ ملکی حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ کارکن اپنی صفوں میں اتحاد و یکجہتی پیدا کرکے ملک کو کرپٹ حکمرانوں سے نجات دلانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔