موصل: 100 افراد کی قبر دریافت‘ سر قلم کئے گئے‘ عراقی فوج: داعش کمانڈر سمیت 36 جنگجو ہلاک
موصل (این این آئی+ صبا نیوز + اے ایف پی+نوائے وقت رپورٹ) عراق کے شہر موصل میں 100 افراد کی اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق عراقی فوج کا کہنا ہے کہ مرنے والے تمام افراد کے سر قلم کئے گئے جہاں اجتماعی قبر دریافت ہوئی۔ حمام العلیل کا علاقہ داعش کے زیر قبضہ تھا۔عراقی شہر نینوی کے آپریشن کمانڈر جنرل نجم عبداللہ الجبوری نے داعش کے ایک سینئر کمانڈر کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے،ادھر فیڈرل پولیس فورس نے شہر کے جنوب مغربی علاقے حمام العلیل میں قبر العبد، العربید دیہات کو داعش کے تسلط سے آزاد کرالیا ہے ،دوسری جانب البیشمرکہ فورس بعشقیہ کے وسط میں داخل ہو چکی ہے جہاں شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے ، داعش نے راستوں اور بجلی کے کھمبوں پر گھات لگا رکھی ہے اس دوران البیشمرکہ نے داعش کے35 جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے اور حملہ آور دستوں کی پیش قدمی جاری ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق داعش کمانڈر کی ہلاکت کا یہ واقعہ موصل کے جنوبی علاقے حمام العلیل میں جاری کارروائی کے دوران پیش آیا۔جنرل الجبوری نے بتایا کہ فیڈرل پولیس فورس نے شہر کے جنوب مغربی علاقے حمام العلیل میں قبر العبد، العربید دیہات کو داعش کے تسلط سے آزاد کرایا ہے۔آپریشن کمانڈر کا مزید کہنا تھا کہ کارروائی میں داعش کا ہم کمانڈر ابو حمزہ الانصاری الجزائری ہلاک ہو گیا۔ مقتول کمانڈر دہشت گرد تنظیم کا نینوی میں سرکردہ فیلڈ کمانڈر تھا۔فیڈرل پولیس فورس کے میجر شاکر جودت نے بتایا کہ ان کی فورس موصل کے جنوبی علاقے حمام العلیل کو داعش سے آزاد کرا لیں گے۔نینوی میں کردستان نیشنل یونین کے میڈیا ترجمان غیاث السورجی نے بتایا کہ البیشمرکہ فورس بعشقیہ کے وسط میں داخل ہو چکی ہے جہاں آخری اطلاعات آنے تک شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش نے راستوں اور بجلی کے کھمبوں پر گھات لگا رکھی ہے۔السورجی کے بقول البیشمرکہ نے 'داعش' کے35 جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے اور حملہ آور دستوں کی پیش قدمی جاری ہے۔ دوسری جانب جلد ہی علاقے کو داعش سے مکمل آزاد کرانے کا اعلان متوقع ہے۔انہوں نے بتایا کہ البیشمرہ فورس نے چومکھی حملہ کر کے علاقے پر جلد قبضہ کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ علاقے کو جلد آزاد داعش کے چنگل سے آزاد کرانے کا اعلان بھی متوقع ہے۔ داعش کے کرکرک میں حملے کے بعد ہزاروں خاندان نقل مکانی کر گئے۔ یہ بات ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ترجمان نے کہی۔ انکے گھر گرا دئیے گئے تھے۔ کرد عہدیدار نے کہا موصل جنگ میں داعش کیمائی گیس اور ڈرون استعمال کر رہی ہے۔ اس نے ماہر نشانہ بازوں کی خدمات حاصل کر لیں۔