قائمہ کمیٹی نے خواتین ججز کا کوٹہ مقرر کرنے کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ ترمیمی بل مسترد کر دیا
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون نے ہائیکورٹ میں خواتین ججز کا کوٹہ مقرر کرنے کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ (ترمیمی) بل 2016 مسترد کردیا، ٹیکس نافذ کرنے کے لئے پارلیمنٹ کی منظوری لازمی قرار دینے کے حوالے سے آئینی ترمیمی بل بھی مسترد کیا گیا، شاہدہ رحمانی کی جانب سے بے بنیادالزامات اور غلط مقدمہ سازی پر جرمانہ عائد کرنے کے حوالے سے ضابطہ دیوانی میں ترمیم سے متعلق بل موخر کیا گیا،سیکرٹری قانون نے کہاکہ وفاقی کابینہ نے بے بنیاد مقدمہ سازی اور غیر ضروری التوا کی روک تھام کے بل کی منظوری دے دی ہے۔بل کے تحت مقدمہ میں غیرضروری التوا کی درخواست پر فریق کو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ ساجد احمد نے کہاکہ عوام پر کوئی بھی ٹیکس نافذ کرنے سے قبل پارلیمنٹ کی منظوری لازم ہونی چاہئے،کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کی جائیں کہ پارلیمنٹ نے کتنے ٹیکسز کی منظوری دی اور حکومت نے خود کتنے ٹیکس نافذ کئے،پٹرولیم مصنوعات پر 54 فیصد ٹیکس وصول کیا جارہا ہے،عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون کا اجلاس چئیرمین کمیٹی محمود بشیر ورک کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں ضابطہ دیوانی میں ترمیم سے متعلق شاہدہ رحمانی کے بل پر غور کیا گیا۔ رکن کمیٹی افتخار چیمہ نے کہاکہ عوام اس آدمی کو سر پر بٹھانے کو تیار ہیں جو کرپشن کا خاتمہ کرے اور لوگوں کو جلد انصاف دے ۔صوفی محمد کا نظام اس لیے لوگ پسند کرتے تھے کہ وہ جلد انصاف کرتا تھا۔کمیٹی نے شاہدہ رحمانی کا بل موخر کردیا۔کمیٹی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں خواتین ججز کے کوٹے سے متعلق بل کا جائزہ لیا گیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں خواتین ججز کے کوٹے سے متعلق نکہت شکیل نے پیش کیا ۔سیکرٹری قانون نے کہاکہ عدلیہ میں میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے۔سیکرٹری قانون کرامت نیازی نے کہاکہ آئین میں خاتون کے جج بننے پر کوئی قدغن نہیں ہے۔ ارکان کمیٹی نے کہا کہ بل پر بار کونسلز سے مشاورت کی جائے۔چیئرمین کمیٹی محمود بشیر ورک کی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ ہم یہاں کوٹہ تقسیم کرنے کے لئے نہیں بیٹھے۔ججز کی بھرتیاں کوٹہ پر نہیں میرٹ پر ہونی چاہے۔دنیا بھر میں کہیں بھی ججزکی لئے خواتین کا کو ٹہ مقرر نہیں ہے ۔ کمیٹی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں خواتین ججز کے کوٹے کا بل مسترد کردیا۔