• news

پانامہ لیکس والوں کے نام موجود ہیں‘ جس نے جتنا لوٹا اسے واپس کرنا ہو گا: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کو قائداعظمؒ اور علامہ اقبالؒ کا آدھاپاکستان گنوانے کے باجود ہوش نہیں آیا اور باقی ماندہ پاکستان بھی حکمرانوں کی خورد برد کا شکار ہے‘ ظلم یہ ہے کہ پاکستان کے نظریہ کی خاطر اب تک جانیں نچھاور کرنے والوں کے حق میں پاکستانی حکمرانوں نے آواز بلند نہیں کی ،بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے قائدین کو پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسیوں پر لٹکا یا جارہا ہے جبکہ ہمارے حکمران اس ظلم کے خلاف زبان کھولنے کو تیار نہیں‘ لٹیرے خواہ حکومتی ٹولے میں ہوں یا اپوزیشن میں سب کا احتساب ہونا چاہئے ۔ ہمارا نعرہ ہے کہ احتساب ہو اور سب کا ہو۔ جماعت اسلامی پاکستان کو قائداعظمؒ اور علامہ اقبالؒ کے وژن کے مطابق اسلامی اور خوشحال پاکستان بنائے گی اور کرپٹ ٹولے سے نجات دلا کر عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتیں مہیا کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مصور پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کے 139ویں یوم پیدائش پر ان کے مزار پر فاتحہ خوانی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں جب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے مزار پر پہنچے تو پاک بحریہ کے چاک و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا اور سلامی دی۔ سراج الحق نے کہا کہ ملکی اقتدار پر قابض ٹولے کے معاشی، سیاسی اور نظریاتی کرپشن کی وجہ سے پاکستان دولخت ہوا، پاکستان کے نظریہ سے بے وفائی کرنے والے قوم کے مجرم ہیں جنہوں نے لاکھوں جانوں کی قربانی دینے کے بعد حاصل کئے گئے پاکستان کو اپنی خواہشات کی بھینٹ چڑھا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے عوام کی زندگی اجیرن کردی اور تمام اداروں کو یرغمال بنا کر غریب کو تعلیم ، صحت ، روز گار جیسی بنیادی ضروریا ت سے محروم کررکھا ہے۔ انہوں کہا کہ پانامہ لیکس کرپشن کا تسلسل ہے، جماعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف سب سے پہلے آواز اٹھائی اور ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کو ایک دیانتدار قیادت ہی کرپشن سے نجات دلا سکتی ہے۔ چور چو رکا احتساب نہیں کرسکتے۔ پانامہ لیکس میں ملوث لوگوں کے نام اور خاندان موجود ہیں اور انہیں سب جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والوں کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے اور ایک ایک سے حساب لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کرپٹ کے ساتھ کوئی رعایت نہیں ہوگی جس نے جتنا لوٹا ہے اسے واپس کرنا پڑے گا۔

ای پیپر-دی نیشن