قائد اعظم
پاکستان کو معرضِ وجود میں لانا مقصود بالذات نہیں بلکہ کسی مقصد کے حصول کے ذریعے کا درجہ رکھتا ہے۔ ہمارا نصب العین یہ تھا کہ ہم ایک ایسی مملکت کی تخلیق کریں جہاں ہم آزاد انسانوں کی طرح رہ سکیں جو ہماری تہذیب و تمدن کی روشنی میں پھلے پھولے اور جہاں معاشرتی انصاف کے اسلامی تصور کو پوری طرح پنپنے کا موقع ملے۔
(حکومتِ پاکستان کے افسران سے خطاب، 11اکتوبر 1947ئ)