سپریم کورٹ سٹیٹ بنک سے قرضے معاف کرانے والوں کیخلاف ازخود نوٹس لے: سراج الحق
لاہور (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ سٹیٹ بنک سے قرضے معاف کرانے والوں کی لسٹیں لے کر ان کے خلاف ازخود نوٹس لیا جائے اور قومی دولت ہڑپ کرنے والوں سے ایک ایک پائی وصول کرنے کا حکم دیا جائے۔ ملک میں کرپشن کا ذمہ دار کوئی چوکیدار یا مزدور نہیں، 70 سال سے اقتدار پر قابض ٹولے نے قومی دولت کو لوٹا اور ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا اسیر بنایا۔ اپوزیشن میں بیٹھنے سے چور فرشتہ نہیں بن جاتا۔ حکومت اور اپوزیشن میں موجود سب لٹیروں کا احتساب ہونا چاہئے اور اس سلسلہ میں کسی سے رعایت نہ برتی جائے۔ ڈونلڈ ٹرمپ ایک ذمہ دار عالمی رہنما کے طور پر اپنا تشخص اجاگر کرنے کے لئے مسلم ممالک سے اپنی فوجیں نکالیں۔ مسلمانوں کے وسائل پر قبضہ کرنے کی سوچ ختم کی جائے اور اسلام سمیت تمام مذاہب کے ساتھ رواداری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں منعقدہ جماعت اسلامی لاہور کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ورکرز کنونشن سے میاں مقصود احمد اور ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ قوم نے حکومت کی باگ ڈور لاڑکانہ کے وڈیروں کے ہاتھ میں دی اور لاہور کے سرمایہ داروں کو بھی آزمایا مگر جو بھی حکومت میں آیا، اس نے قومی دولت کو شیرمادر سمجھ کر لوٹا اور قوم کے مسائل حل کرنے کی بجائے ان میں اضافہ کیا۔ ملک میں کوئی بھی حکومت ہو ہمیشہ اس نے اپنے ہی مفادات سمیٹے۔ باری باری حکومت میں آنے والے ایک دوسرے کی کرپشن کوتحفظ دیتے ہیں اور اپنے اقتدار کو طول دینے کے لئے عوام کو مسلکوں، قومیتوں اور علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرکے ان کے درمیان نفرت کی آگ بھڑکاتے اور دشمنیاں پھیلاتے ہیں۔ سپریم کورٹ بنیادی سہولتوں سے محروم 20 کروڑ عوام کی فریاد سنے اور لٹیروں کا احتساب کرے۔ سراج الحق نے قوم سے بھی اپیل کی کہ وہ بار بار آزمائے ہوئے لوگوں کے بجائے دیانتدار قیادت کا انتخاب کریں۔ بعدازاں سینیٹر سراج الحق نے انتظامی کمیٹیوں کے ناطمین میں تعریفی اسناد اور شیلڈز تقسیم کیں۔