• news

ینگ ڈاکٹرز کا دھرنا جاری‘ ٹریفک متاثر‘ ہسپتالوں میں مریض خوار....

لاہور (نیوز رپورٹر) لاہور میں ینگ ڈاکٹرز کا دھرنا گذشتہ روز بھی جاری رہا جس کے باعث ٹریفک کا نظام متاثر ہوا اور ہسپتالوں میں مریض خوار ہوتے رہے۔ تاہم محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے ہڑتالی ڈاکٹرز کی غیرحاضری پر برطرفی کے خوف سے گزشتہ روز 33 ڈاکٹرز اور7 نرسز نے تحریری طور ہسپتال انتظامیہ کو جواب جمع کروا دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں کلب چوک مال روڈ پر ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج اور دھرنے کی وجہ سے ٹریفک میں شدید خلل پڑا، دوسری طرف ہسپتالوں میں مریض ذلیل خوار ہوتے رہے۔ محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے ہڑتال پر جانے والے ڈاکٹرز اور نرسز کو برطرف کرنے کے احکامات جاری کئے تھے مگر گزشتہ روز میوہسپتال میں 33 ڈاکٹرز اور 7نرسز نے تحریری معافی نامہ جمع کروا دیا۔ جس میں محکمہ صحت پنجاب کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ آئندہ کسی بھی قسم کے احتجاج میں شریک نہیں ہونگے۔ محکمہ صحت پنجاب نے میو ہسپتال میں ایمرجنسی زبردستی بند کروانے پر ڈاکٹر عبد الحنان کی خدمات پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کےئر ڈیپارٹمنٹ میں ٹرانسفر کر دیا ہے جبکہ10 نرسز کے آردڑد کئے ہیں جس میں متعدد کو تبدیل اور برطرف بھی کیا ہے جس میں ہیڈ نرس میوہسپتال روزینہ افضل کو ٹرانسفر، نرسز راحیلہ اصغر ،صبا نور ،روشانہ ارشاد ،راحیلہ ریاست کو برطرف جبکہ صبا صدیق ، رضیہ حیات، سمیرا شبیر، عالیہ سلیم ،حمیرا فرزند کو ٹرانسفر کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں واٹر بورڈ ملازمین بھی مال روڈ پر سراپا احتجاج بنے رہے جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ڈاکٹرز کے دھرنے کے باعث مال روڈ کے ساتھ ساتھ ڈیوس روڈ، کینال روڈ، گڑھی شاہو اور دیگر اہم شاہراہوں پر بھی ٹریفک جام رہا، اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔ اس دوران ینگ ڈاکٹرز شہریوں میں بھی تلخ کلامی دیکھنے میں آئی، دھرنے کے باعث ٹریفک میں پھنسی ایمبولینسوں میں مریض بھی تڑپتے رہے۔ علاوہ ازیں میوہسپتال میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث جاں بحق ہونیوالی ایک سالہ فضہ کی ہلاکت پر محکمہ صحت پنجاب نے انکوائری کمیٹی قائم کر دی ہے۔ انکوائری کمیٹی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر قاضی سعید ہونگے جبکہ ممبران میں پروفیسر ڈاکٹر احسن وحید راٹھور اور پروفیسر ڈاکٹر ارشاد احمد قریشی شامل ہونگے۔ کمیٹی 3 روز کے اندر اپنی رپورٹ جمع کروائے گی۔
ینگ ڈاکٹرز/ دھرنا جاری

ای پیپر-دی نیشن