سی پیک کا دشمن پاکستان کا دشمن کوئی صوبہ فوائد سے محروم نہیں رہے گا : نوازشریف
کوئٹہ (بی بی سی+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے اقتصادی راہداری کے ہر منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے کےلئے حکومت ہرممکن کوشش کریگی۔ انہوں نے یہ بات گوادر میں تجارتی بندرگاہ کے افتتاح کی تقریب میں خطاب کے دوران کہی۔ گزشتہ روز سی پیک کے تحت بندرگاہ سے برآمدات کا سلسلہ باضابطہ شروع ہو گیا۔ ایک روز قبل چین سے کنٹینروں کے قافلے انتہائی سخت سکیورٹی میں گوادر پہنچے تھے۔ چین سے قافلہ یکم نومبر کو پاکستان داخل ہوا تھا۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دشمن، پاکستان کے دشمن ہیں۔ ان کا کہنا تھا سی پیک تمام صوبوں کا منصوبہ ہے اور اس میں کسی بھی صوبے کو نہیں نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔ کوئی صوبہ فوائد سے محروم نہیں رہیگا۔ یہ کنٹینر چھ نومبر کو بلوچستان کے خیبر پی کے سے متصل ضلع ژوب میں داخل ہوئے تھے اور راہداری کے مجوزہ مغربی روٹ کے مختلف علاقوں کوئٹہ ، قلات، سوراب ، پنجگور اور کیچ سے ہوتے ہوئے گوادر پہنچے۔ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے چینی کنٹینروں کے قافلے کو انتہائی سخت سکیورٹی میں گزارا گیا۔ سکیورٹی کے دیگر اقدامات کے علاوہ بلوچستان کے ان علاقوں میں فضائی نگرانی بھی کی گئی جہاں امن و امان کی صورتحال زیادہ خراب ہے۔ چینی کنٹینروں میں جو سامان لایا گیا وہ گوادر سے بذریعہ بحری جہاز مشرقی وسطیٰ اور افریقی ممالک کو بھجوایا گیا۔ افتتاحی تقریب میں بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف، بلوچستان کے گورنر محمد خان اچکزئی، وزیراعلیٰ نواب ثناءاللہ زہری اور پاکستان میں تعینات مختلف ملکوں کے سفیروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر نواز شریف نے کہا آج سی پیک کا خواب پورا ہو رہا ہے اور یہ منصوبہ پاکستان سمیت پورے خطے کی تقدیر بدلنے کا منصوبہ ہے۔ سی پیک سے پاکستان پوری دنیا میں تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بن جائیگا۔ اس سے خطے کی بڑی آبادی کو فائدہ ہو گا سی پیک منصوبہ حقیقت کا روپ دھار رہا ہے۔ اس تاریخ ساز تقریب سے خطاب میرے لئے باعث فخر ہے۔ یہ خطے کی تقدیر بدلنے کا منصوبہ ہے ۔ جس سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ پاکستان کو چین کی دوستی پر فخر ہے۔ انہوں نے سی پیک کی تکمیل میں ذاتی دلچسپی لینے پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا شکریہ بھی ادا کیا۔ وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا سی پیک ایک خطہ، ایک سڑک اور ویژن کا عکاس ہے۔ یہ علاقے میں امن و سلامتی لائے گا۔ نئے مواقع اور راہیں نکلیں گی جو پاکستان کو ترقی کی جانب لے کر جائیں گی۔ گوادر اقتصادی راہداری منصوبے کے سر کا تاج ہے۔ سی پیک کے تمام منصوبوں پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔ نواز شریف نے مزید کہا کہ گوادر اقتصادی حب بننے جا رہا ہے اور سی پیک سے پاکستان کے علاوہ پورا خطہ مستفید ہو گا۔ گوادر میں ووکیشنل انسٹیٹیوٹ اور یونیورسٹی بنے گی۔ وزیراعظم نے کہا شاہ نورانی مزار پر دہشت گردی کے بزدلانہ حملے جیسے واقعات ہمارے ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مکمل خاتمہ کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے، حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ دہشت گردی کو شکست دینا حکومت کا سب سے اہم ایجنڈا ہے آپریشن ضرب عضب کے ذریعہ ایسے عناصر کی کمر توڑ دی معیشت کو مضبوط بنا کر ایک متحد اور خوشحال پاکستان بنائیں گے۔ راہداری سے اقتصادی و سماجی ترقی کا نیا دور شروع ہوگا اس راہداری سے پاکستان تجارتی معاشی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا، صرف پاکستان اور چین ہی نہیں پورے خطے میں تجارت کے راستہ کھل جائیں گے۔ بلوچستان میں 74 ارب روپے کی لاگت کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے ہمراہ پائلٹ ٹریڈ کارگو کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم نے تختی کی نقاب کشائی کی جبکہ حکومتی اتحادی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے دعا کروائی۔ افتتاح ہونے پر فضاءمیں پاکستان اور چین کے پرچموں کے رنگوں کے بنے غبار ے چھوڑے گئے۔ قبل ازیں آرمی چیف نے وزیر اعظم کو سووینئر پیش کیا۔ علاوہ ازیں پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کہا ہے پاکستان اور چین نے مل کر پہلی مرتبہ تجارتی قافلہ گوادر پہنچا دیا، جس کے باعث آج کا دن انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا اقتصادی راہداری منصوبے میں وزیراعظم نواز شریف کی حکومت اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی سربراہی میں پاک فوج کے تعاون پر شکر گزار ہیں۔ چینی سفیر نے کہا کہ پائلٹ پروجیکٹ کی تکمیل پر ایف ڈبلیو او اور سی پیک منصوبے کو سکیورٹی دینے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بھی شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ تمام چینی اور پاکستانی اداروں کی کوشش سے ممکن ہوا۔ انکا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے سے پاک چین تعلقات کو مزید فروغ ملے گا اور اس منصوبے سے پاکستان اور خطے کی عوام کو بہت فائدہ ہوگا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ خان زہری نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ 46 ارب ڈالر کے سی پیک منصوبے کی بنیاد ہے اور انہیں یقین ہے کہ گوادر کے مقامی باشندوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے بڑے پیمانے پر ترقیاتی عمل کا جلد آغاز ہوگا، وزیراعظم محمد نواز شریف کے ویژن ، پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور پاک فوج کے فعال کردار کے بغیر ہم اس منزل تک نہیں پہنچ سکتے تھے لہٰذا سی پیک سے ہونے والی کل آمدن میں بلوچستان کا بڑا حصہ ہوگا، گوادر میں فری ٹریڈ زون زیر تکمیل ہے جہاں ٹیکسوں اور کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ کیلئے ایس آر اوز پہلے ہی جاری کئے جا چکے ہیں اور ان اقدامات سے سرمایہ کاروں کے اعتمادمیں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور وہ بڑی تعداد میں گوادر کا رخ کر رہے ہیں۔
نوازشریف