حرمین کا دفاع امہ پر فرض ہو چکا‘ دینی و سیاسی رہنما ملک گیر تحریک کا اعلان
لاہور (خصوصی نامہ نگار) دینی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ حرمین کا دفاع مسلم امہ پر فرض ہو چکا۔ پاکستان کے شاہین،غوری اورغزنوی میزائل بیت اللہ کے دفاع کے لئے سعودی عرب کودینے چاہئیں۔حرمین کے دفاع کیلئے ملک بھر کی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کریں گے۔وطن عزیز کے کونے کونے میں جاکر لوگوں کو متحد وبیدار کیا جائے گا۔ 20نومبر کو اسلام آبا دمیں تحفظ حرمین شریفین کانفرنس ہو گی۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سرزمین حرمین شریفین کے دفاع کا اعلان کریںجہاں انکا پسینہ گرے گا پاکستانی قوم اپنا خون گرائے گی۔بیت اللہ کے دفاع کے مسئلہ پر کسی اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید،پیر سید ہارون علی گیلانی،پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی،حافظ عبدالغفار روپڑی، مولانا فضل الرحمان خلیل،علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر،سید ضیا ءاللہ شاہ بخاری،علامہ زبیر احمد ظہیر،شیخ نعیم بادشاہ،مولانا سیف اللہ خالد،ابوالہاشم ربانی، شاہد نوید،مولانا حسن صارم،مولانا ادریس فاروقی،علی عمران شاہین،مولانا عثمان شفیق نے جماعة الدعوة لاہور کے زیر اہتمام ناصر باغ مال روڈ پر تحفظ حرمین شریفین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین کے خطابات کے دوران بیت اللہ پر میزائل حملہ کی کوشش کے تذکرہ پر زبردست جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ بیت اللہ پر میزائل داغا گیا ۔سعودی افواج کے پاس صلاحیت تھی میزائل کو فضا میں ہی تباہ کر دیاگیا۔یہ اللہ کا بہت بڑا انعام ہے ۔ پارلیمنٹ نے قرارداد پاس کی اور وزیراعظم نے یقین دہانی کروائی کی حرمین کے دفاع کے لئے سعودی عرب کے ساتھ ہیں۔ہم انتظار میں تھے کہ حکومت کیا کرتی ہے ؟لیکن اتنے دن گزر گئے حکومت و اپوزیشن نے کوئی بات نہیں کی۔یہ شدید تکلیف دہ بات ہے۔فرائض سے غفلت کے نتیجے میں وزیر اعظم اللہ کی پکڑ میں ہیں ،بچنا چاہتے ہیں تو حرمین کی حفاظت کا اعلان کر دیں۔ امریکی حکمران مسلمانوں کے خلاف خوفناک عزائم رکھتے ہیں۔ جس طرح مودی نے بھارت میں پاکستان و اسلام دشمنی پر ووٹ مانگا اسی طرح امریکا میں ٹرمپ نے الیکشن لڑا۔انہوں نے کہا کہ تحفظ حرمین شریفین کے لئے ملک بھر میں تحریک چلائیں گے ۔ پیر سید ہارون علی گیلانی نے کہا کہ بیت اللہ کو کسی کافر نے نقصان پہنچانے کی ہمت نہیں کی،جو کرے گا اس کا انجام ابرہہ جیسا ہو گا،یہودیوں کے ایجنٹوں نے ہمیشہ سازشیں کیں۔تحفظ حرمین شریفین کے حوالہ سے ملک گیر رابطہ مہم شروع کی جائے۔ حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ حکمران ذمہ داریاں ادا کریں اور کلمے سے رشتے کا حق ادا کریں۔ حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہاکہ حرمین کی طرف بڑھنے والے ہر ہاتھ کو کاٹ دیا جائے گا،حوثیوں نے میزائل پھینک کر دنیا کی سب سے بڑی غلطی کی،وہ ظالم ہیں اور ظلم کا راستہ روکنا ہے، سعودی افواج نے میزائل راستے میں تباہ کر دیا،ہم حرمین کے دفاع کے لئے متحد ہیں، امیر مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ سعودی عرب،حرمین کے دفاع کے لئے فوج اورقوم اعلان کرے ۔ امت اسلامیہ حرمین کی حفاظت کے لئے سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر نے کہا کہ سیاسی اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن دفاع حرمین شریفین پر کوئی اختلاف نہیں،حکمرانوں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ یہ جنگ لڑیں گے،سعودی عرب کو پیغام دیتے ہیں کہ ان کے ساتھ ہے۔حرمین شریفین کے دفاع پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا کہ مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کا سلسلہ یورپ و مغرب سے جاری ہے۔ ملت اسلامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بیت اللہ کی حفاظت کرے،فرقوں میں بٹنے کی بجائے امت واحدہ کا تصور بنانا ہو گا۔ اب مصلحتوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ علاوہ ازیںوفاقی وزیر مذہبی امورسردار محمد یوسف اور جماعةالدعوة کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید نے حرمین شریفین کے دفاع اور مسلم امہ میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق رائے کا اظہا رکیا ہے اور کہا ہے کہ فرقہ واریت میں تشدداور باہمی اختلافات ختم ہونے چاہئیں۔ اسلام دشمن قوتیں ہماری انہی کمزوریوں سے فائدے اٹھا رہی ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری کو نقصانات سے دوچار کرنے کیلئے تخریب کاری و دہشت گردی کی وارداتیں کی جارہی ہیں۔حالیہ دھماکہ بھی انہی سازشوں کا حصہ ہے۔ مکہ مکرمہ پر میزائل حملہ کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان بھی ان کے ساتھ ہے اور حرمین کے تحفظ کیلئے پاکستانی قوم کا بچہ بچہ اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے کیلئے تیار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے مرکز القادسیہ چوبرجی میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سردار محمد یوسف نے اپنی گفتگو میں کہا لاہور آنے کا مقصد علماءکرام سے ملاقاتیں کر کے رہنمائی لینی تھی۔میں نے کراچی،کوئٹہ،پشاور کا دورہ کر کے بھی علماءسے ملاقاتیں کیں۔جماعة الدعوة کے مرکز آمد اور حافظ محمد سعید سے ملاقات بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔وزارت مذہبی امور نے پچھلے دو تین سال جو کوشش کی،علماءکرام کی سرپرستی میں اس کو آگے بڑھانے کے لئے جدوجہد جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ اتحاد تنظیمات مدارس کے ساتھ ہماری میٹنگز ہوئیں،قومی اسمبلی،سینٹ میں قرارداد منظور ہوئی کہ پروائیویٹ و سرکاری سکولوں میں قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ حرمین شریفین کے دفاع کے لئے ہر قسم کی قربانی دیں گے، حکومت فوج اور پاکستانی عوام سعودی عرب کی سلامتی کو درپیش خطرات میں پہلے بھی ساتھ تھے آج بھی ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکز کے دورے کے موقع پر استقبالیہ تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ سردار محمد یوسف نے کہا کہ حوثی باغیوں کی طرف سے مکہ مکرمہ پر میزائل حملے کی جسارت مسلمانوں کے ایمان پر حملہ کے مترادف ہے۔ امت مسلمہ کو اپنی صفوں میں اتحا پیدا کرنا چاہئے، مسلم ممالک کے درمیان دوریوں سے دشمن فائدہ اٹھا رہا ہے‘ دہشت گردوں کو ملکی ترقی اور استحکام برداشت نہیں ہورہا‘ حب میں دہشت گردی کا واقعہ بزدلانہ ہے، عوام کے تعاون سے دہشت گردوں کو شکست دیں گے۔
تحریک چلانے کا اعلان