عراق فوج نے تاریخی شہرنمرود 2 برس بعد داش کے قبضے چھڑا لیا
بغداد ( بی بی سی +اے ایف پی +اے پی پی +رائٹرز)عراقی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے تاریخی شہر نمرود سے داعش کے جنگجوؤں کو باہر دھکیل دیا ہے اور شہر پر دو سال بعد دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔دولت اسلامیہ نے مارچ 2015 میں تیرہویں صدی قبل مسیح سے قائم شہر نمرود پر قبضہ کیا تھا۔ سرکاری حکام اور تاریخ دانوں نے تنظیم کو اس کو یہاں موجود آثارِ قدیمہ کے مقامات کو نقصان پہنچانے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔عراقی کمانڈر نے کہا فوج کو قادسیہ میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، داعش کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کی تیاری ہو رہی ہے ، صوبہ کو ہدف بنا لیا گیا، داعش کو دیہات باویزہ اور صعدہ سے دھکیل دیا گیا، مارٹر حملے میں متعدد افراد مارے گئے ۔ کمانڈر عبداللہ نے کہا داعش خودکش حملے ،سڑکوں پر بم نصب کر رہی اور ،ماہر نشانہ بازوں سے کارروائیاں کر رہی ہے۔ انسداد دہشتگردی یونٹ سے جھڑپیں جاری ہیں۔ 7لاکھ افراد کو خوراک اور پانی دستیاب نہیں انہیں طبی سہولتیں چاہئیں۔