• news

پانامہ کہانیاں بدل رہی ہیں‘ اب قطر پہنچ گئے‘ پارلیمنٹ کا بائیکاٹ ختم نہیں کرینگے: عمران

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دو ٹوک اعلان کردیا کہ ان کی جماعت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ترک صدر طیب اردگان کے خطاب کے موقع پر شرکت نہیں کرے گی پانامہ لیکس میں نواز شریف رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں جن کا کیس اب سپریم کورٹ میں ہے سپریم کورٹ کے فیصلے تک ہم پارلیمنٹ میں نہیں جائیں گے۔ ہم ترک صدر کا بیحد احترام کرتے ہیں لیکن پانامہ کیس کی سماعت کی وجہ سے اس ایوان میں نہیں جائیں گے۔ ترک سفیر نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے ملاقات میں ہمارے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی خواہش کا اظہار کیا لیکن ہم اس تجویز پر عملدرآمد سے قاصر ہیں یہ فیصلہ پارلیمانی پارٹی نے کیا ہے جس کا اجلاس بنی گالہ میں ہوا۔ انہوں نے یہ بات پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ عمران نے کہا کہ ترکی کے عوام چین سے بھی زیادہ پاکستان کے قریب ہیں اور ہم ان کا بہت احترام کرتے ہیں۔ عدالت عظمیٰ جو بھی فیصلہ کرے گی وہ ہم قبول کرلیں گے۔ ترکی کے سفیر نے ہم سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی درخواست کی تھی لیکن پارٹی قیادت کے ساتھ مشاورت میں فیصلہ کیا ہے کہ ہم پارلیمنٹ کا بائیکاٹ ختم نہیں کریں گے۔ پرامن احتجاج کیا تو نواز شریف نے خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو اپنی کابینہ کے ارکان سمیت اسلام آباد کی جانب آنے سے روک دیا اور الٹا ان کے قافلے پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور لاٹھیاں چلائی گئیں۔ تحریک انصاف ترکی کے صدرطیب اردگان کو خوش آمدید کہتی ہے لیکن پاکستان کے موجودہ حالات میں نواز شریف کو بطور وزیر اعظم ہم نہیں مانتے نہ ان کی تائید کرنے کیلئے پارلیمنٹ جائیں گے ایک جھوٹ پر پردہ ڈالنے کے لئے کئی جھوٹ بولے جا رہے ہیں۔ سب کو پتہ ہے کہ اس سٹوری نے کتنی قلابازیاں کھائی ہیں حکومت سات ماہ سے کہانیاں بدل رہی ہے ن لیگ مے فیئر کے فلیٹس کے بارے میں نئی کہانی سامنے لے آئی ہے نئی کہانی رائیونڈ سے دوبئی اور دوبئی سے قطرتک جا پہنچی ہے۔ ہم نے پانامہ مہم سے نواز شریف کو تنہا کردیا ہے ہم نے بندوق اٹھانے کی بجائے پرامن احتجاج کیا اور عوام کے پاس گئے سپریم کورٹ اب کیس سن رہی ہے ،ہم نے اپنا فرض پورا کر دیا ہے اور اب اس کیس کی سماعت میںسپریم کورٹ کی مدد کریں گے۔ صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ کہتی ہے کہ وہ پانامہ لیکس کے کیس کو لمبا نہیں کرے گی تو یہ بہت اچھی بات ہے کیونکہ ثبوت تو خود پانامہ پیپرز ہیں اب نواز شریف اپنے آپ کو بے قصور ثابت کریں، سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ دے گی اسے قبول کریں گے۔ تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے کہا ہے کہ ہم ن لیگ کے رویہ کی مذمت کرتے ہیں سپریم کورٹ نے ہدایت دے رکھی ہیں کہ میڈیا پر ایسی بات نہ کی جائے جس سے کشیدگی بڑھے جبکہ وفاقی وزراء نے آج پھر سپریم کورٹ کے احاطے میں تحریک انصاف پر تنقید کر ڈالی ہے جس سے یہ اپنی ڈوبتی کشتی کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن بہت جلد حق اور سچ کا سورج طلوع ہو گا۔

ای پیپر-دی نیشن