حریف بائولنگ اٹیک خطرناک، مقابلہ کے لئے تیار ہیں: مائیک ہیسن
لاہور (نمائندہ سپورٹس + سپورٹس رپورٹر) پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ کل سے کرائسٹ چرچ میں شروع ہورہا ہے۔یہ مصباح الحق کا بحیثیت کپتان 50 واں ٹیسٹ میچ ہوگا۔ وہ پچاس یا زائد ٹیسٹ میچوں میں قیادت کرنے والے دنیا کے سولہویں کپتان ہوں گے۔پاکستانی ٹیم 1984 ء کے بعد سے نیوزی لینڈ کے خلاف کبھی بھی ٹیسٹ سیریز نہیں ہاری۔نیوزی لینڈ کے کوچ مائیک ہیسن کو امید ہے کہ ان کی ٹیم ہوم کنڈیشنز سے بھرپور فائدہ اٹھائے گی۔ ہیگلے اوول کی وکٹ کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ اس میں باؤنس بھی ہے اور وہ تیز ہے۔ پاکستانی بائولنگ اٹیک بہت ہی متوازن ہے جو نئی گیند کے ساتھ بھی سوئنگ کرسکتا ہے اور اس میں ریورس سوئنگ کی صلاحیت بھی ہے جبکہ اس کے پاس ایک اچھا سپنر بھی موجود ہے‘کھلاڑی مقابلہ کیلئے تیار ہیں ۔کامیابی کیلئے محنت کرنا ہوگی۔پاکستانی ٹیم کے بارے میں توقع یہی ہے کہ وہ چھ مستند بیٹسمینوں اور چاربائولرز کے ساتھ میدان میں اترے گی۔ اس صورت میں بابراعظم کو ایک بار پھر ٹیم میں جگہ بنانے کا موقع مل جائے گا جنھوں نے دبئی میں اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں نصف سنچری بنائی تھی لیکن اگلے دو ٹیسٹ میچوں میں ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔نیوزی لینڈ میں وکٹیں عام طور پر سیم بائولرز کو مدد دیتی ہیں اور دونوں ٹیمیں ان کنڈیشنز میں اپنے تیز بائولرز پر انحصار کریں گی۔پاکستانی پیس اٹیک میں وہاب ریاض، محمد عامر اور سہیل خان کی شمولیت متوقع ہے۔ہیگلے اوول میں اب تک صرف دو ٹیسٹ میچز کھیلے جاچکے ہیں۔