• news

لیڈر سچ بولتا ہے‘ وہ نہیں جو نوازشریف سپریم کورٹ میں بول رہے ہیں: عمران

اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں سب سے پہلے خود کو بدلنا ہوگا‘ سچ بولنا، خوف پر قابو پانا، اپنی میں پر قابو رکھنا اور اچھا کردار ایسی چار خصوصیات ہیں جو کسی بھی انسان کو بڑا بنا دیتی ہیں۔ انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے کنونشن سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ انسان کو سچ بولنا چاہئے۔ وہ نہیں جو وزیر اعظم سپریم کورٹ میں بول رہے ہیں۔ لیڈر وہی ہوتا ہے جو حق اور سچ بولتا ہے۔ سچے انسان کی دنیا عزت کرتی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ نے پاکستان کو عظیم ملک بنانا ہے۔ کامیاب معاشرہ ادارے مضبوط کرتا ہے۔ ادارے مضبوط کرنے سے ہی کرپشن کے کینسر سے نجات مل سکتی ہے۔ انسانوں میں انصاف کرنے والا ہی عزت پاتا ہے۔ پاکستان میں تبدیلی لانے کیلئے ہمیں اداروں کو مضبوط اور بڑے فیصلے کرنا ہونگے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے یوتھ کنونشن میں بار بار بدنظمی دیکھنے میں آئی۔ کارکن ایک دوسرے کو دھکے دیتے ہوئے سٹیج پر چڑھ گئے۔ منتظمین انہیں نیچے اتارنے کی کوشش کرتے رہے لیکن صورتحال قابو میں نہ آسکی۔ اس صورتحال سے عمران خان بھی خاصے برہم نظر آئے اور کہا کہ ایک دن آئے گا جب پارٹی میں نظم وضبط ہوگا، ابھی تو نظر نہیں آ رہا۔ انسان کو سچ بولنا چاہئے وہ نہیں کرنا چاہئے جو آج کل سپریم کورٹ میں نوازشریف کر رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے آنحضرت محمدﷺ کے پاس آنے والے ایک شخص کی مثال دی کہ اسے بھی حضور اکرمؐ نے سچ بولنے کی تاکید کی تھی۔ انہوں نے قائداعظم محمد علی جناح کی مثال بھی دی کہ انہوں نے اپنے لیے نہیں بلکہ ہمارے لیے پاکستان بنایا اور اسی لئے آج دنیا ان کا احترام کرتی ہے۔ دو طریقوں سے پاکستان کو عظیم ملک بنایا جاسکتا ہے، پہلا طریقہ ہیومن ڈویلپمنٹ ہے۔ وہی قومیں آگے جاتی ہیں جو انسانوں پر پیسہ خرچ کرتی ہیں، اس موقع پر انہوں نے پرویز خٹک کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپی کے میں سب سے زیادہ اہمیت تعلیم کو دی جارہی ہے۔ پاکستان کو عظیم بنانے کے لئے دوسری اہم چیز ادارے مضبوط کرنا ہے، عدلیہ، نیب، ایف بی آر اور پولیس جتنے مضبوط ہوں گے ملک اتنا ہی مضبوط ہوگا‘ کرپشن کے کینسر کے خاتمے کے بعد ہی ملکی ادارے مضبوط ہوسکتے ہیں۔دوسری جانب تحریک انصاف نے متنازعہ خبر پر سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ عمران خان نے قانونی ٹیم کو درخواست تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز کو درخواست میں فریق بنایا جائے گا۔ درخواست نعیم الحق کی طرف سے دائر کی جائے گی۔ پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ متنازعہ معاملہ انتہائی حساس ہے۔ حکومتی کمیٹی سے کوئی امید نہیں ہے۔

ای پیپر-دی نیشن