• news

مقبوضہ کشمیر میں جو ہو رہا ہے دہشتگردی نہیں: بی بی سی

نئی دہلی(کے پی آئی) برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارتی وزیردفاع منوہر پاریکر کا کہنا ہے کہ کرنسی نوٹوں میں تبدیلی کے باعث جہاں دہشت گردوں کے مالی نیٹ ورک پر حکومت کی گرفت مضبوط ہوگئی ہے وہیں کشمیر میں چار ماہ سے زائد عرصے سے جاری بھارت مخالف تحریک بھی ڈھیلی پڑ گئی ہے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ دہشت گردی نہیں ہے۔ یہاں لوگ سڑکوں پر احتجاج کرتے ہیں اور سرکاری فورسز ان پر گولیوں اور چھروں کی بارش کرتی ہیں۔ کوئی چند روپوں کے لیے سینے پر گولی نہیں کھاتا۔ منوہر پاریکر نے کشمیر کے حالات کو سمجھے بغیر یہ بیان دیا ہے۔ سنٹرل یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالبہ کہتی ہیں دہشت گردی پر کرنسی نوٹوں کی تبدیلی کا اثر تو سمجھ میں آتا ہے، لیکن اس کو یہاں کے احتجاج یا پتھر سے جوڑنا کشمیریوں کی تذلیل ہے۔ پتھر تو لوگوں کا غصہ ہے، ان کا ردعمل ہے۔ جب ظلم حد سے بڑھ جاتا ہے تو لوگ پتھر اٹھاتے ہیں۔ پتھر تو لوگوں کا غصہ ہے، یہ سپانسرڈ نہیں ہوتا۔

ای پیپر-دی نیشن