بڑے نوٹوں کی منسوخی پر بھارتی پارلیمنٹ میں گرما گرم بحث‘ مودی کو بلانے کا مطالبہ
نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) گزشتہ روز بڑے کرنسی نوٹ منسوخ کئے جانے کے معاملے پر بھارتی پارلیمنٹ میں گرما گرم بحث ہوئی۔ صورتحال کو بھانپتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ اجلاس کے دوران کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے وزیراعظم مودی کو اجلاس میں بلانے کا مطالبہ کیا۔ ان ارکان نے کہا کہ اچانک بڑے نوٹوں کی ویلیو ختم کئے جانے کے حکومتی اقدام نے کروڑوں عوام کو عذاب میں ڈال دیا ہے۔ جس غریب نے بیٹی کی شادی‘ کاروبار یا کسی اور مقصد کے لئے کچھ رقم جمع کر رکھی تھی وہ بھی کالے دھن والے جیسے سلوک کا سامنا کر رہا ہے۔ 9 روز سے ہر شہر میں لوگ بنکوں کے باہر لائنیں لگا کر دھکے کھا رہے ہیں۔ 15 سے زائد بوڑھے بیمار ان لائنوں میں کھڑے کھڑے مر چکے یا انہوں نے خودکشی کر لی۔ بھارتی پنجاب کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے رہنما کیپٹن امریندر سنگھ نے بڑے کرنسی نوٹوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت کے اس ناعاقبت اندیش اقدام کا زبردست منفی اثر ہوگا۔ نریندر مودی کی کڑک چائے سے عوام مر رہے ہیں۔ خالی پیٹ میں کڑک چائے سے معدہ کا السر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دولتمند افراد کو نوٹوں کی منسوخی کے اقدام کی کئی ہفتوں پہلے ہی خبر دی جاچکی تھی جو پرانے کرنسی نوٹوں کی تبدیلی کا انتظام کرچکے تھے اور اس غیر منصوبہ بند و غیر انسانی اقدام سے عام آدمی ہی ناقابل بیان مصیبتوں کا شکار ہوگیا ہے۔ کیپٹن امریندر سنگھ نے مطالبہ کیاکہ نوٹوں کی منسوخی اور عوامی مفادات کے تحفظ میں ناکامی کی تمام تر ذمہ داری مودی کو قبول کرنا چاہئے۔