• news

ترکی میں بغاوت کی ناکامی ایک مثال ہے‘ برادر ملک کے سرمایہ کار سی پیک کا حصہ بنیں: نوازشریف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاک ترک سرمایہ کاری گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانفرنس سے معاشی تعلقات کو وسعت ملے گی۔ کانفرنس سے دونوں ملکوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھایا جا سکے گا۔ ترکی کے ساتھ معاشی تعلقات مزید بڑھانے میں مدد ملے گی۔ پاکستان اور ترکی کے عوام کی خوشیاں اور دکھ مشترک ہیں۔ دونوں ملکوں کی جمہوری حکومتیں تعلقات کو نئی جہت دینے کیلئے پرعزم ہیں۔ کانفرنس میں ترک سرمایہ کاروں کی شرکت پاکستان کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں اقتصادی ٹیم نے معاشی استحکام میں سخت محنت کی۔ زر مبادلہ کے ذخائر میں تاریخی اضافہ ہوا۔ اقتصادی اعشاریے مثبت ہیں۔ پاکستان کاروبار کیلئے انتہائی موزوں ملکوں میں شامل ہے۔ قدرتی مائع گیس کی درآمد کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اقتصادی راہداری کیلئے 48 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے اس عظیم منصوبے کے تحت گوادر کے ذریعے وسطی ایشیاء سے منسلک ہوں گے۔ ترک سرمایہ کار مواقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اقتصادی راہداری کا حصہ بنیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاروں کو بہت مراعات دی جا رہی ہیں۔ سرمایہ کاری بورڈ ترک سرمایہ کاروں کو مکمل رہنمائی فراہم کرے گا۔ قبل ازیں طیب اردگان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم نے کہا کہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں پاکستان کی رکنیت کیلئے ترکی کی حمایت قابل تعریف ہے، پاکستانی قوم ترکی کی منتخب حکومت کیخلاف بغاوت کی مذمت کرتی ہے، ترکی کے عوام نے جمہوری حکومت کے خلاف غیر قانونی قبضے کی کوشش (بغاوت) کو ناکام بنا کر تاریخ رقم کی جو ایک مثال ہے۔ دونوں برادر اسلامی ملک ہیں اور ان کے درمیان تعلقات، باہمی احترام اور اعتماد کی بنیاد پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی میں جمہوری حکومت کے خلاف بغاوت کی کوشش پر پاکستانی عوام اور حکومت کو دکھ ہے۔ ہمیں امید ہے کہ رجب طیب اردگان کی قیادت میں ترکی پرامن ترقی یافتہ اور مستحکم ملک بنے گا۔ 2017ء تک دونوں ملک آزادانہ تجارت کا معاہدہ کر لیں گے۔ پاکستان بھارت تعلقات کی صورتحال بھی زیربحث آئی۔ ترک صدر نے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل سے اتفاق کیا ہے۔ 2017ء پاکستان اور ترکی کے درمیان سفارتی تعلقات کا 70 واں سال ہے۔ اسے بہترین طریقے سے منائیں گے۔ پاکستان اور ترکی مل کر خطے اور دنیا میں امن، سلامتی اور استحکام کے لئے کام کرتے رہیں گے۔ نواز شریف نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پاکستان 2018ء سے 2019ء تک بجلی کی قلت پر مکمل قابلو پا لے گا ملک معاشی لحاظ سے درست سمت پر گامزن ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ترکی کے دو نائب وزیراعظم کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ کیا گیا بات چیت میں اس بات پر اتفاق پایا گیا کہ دو طریقہ تجارت اور معاشی تعاون کو بڑھانے کیلئے ضروری اقدامات ہونے چائیں ۔

ای پیپر-دی نیشن