• news

شیخ رشید باہر کچھ کہتے، چیمبر میں آ کر بیرون ملک بھجوانے کی فرمائش کرتے ہیں: ایاز صادق

لاہور (کامرس رپورٹر) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ سی پیک اور گوادر کا پراجیکٹ پاکستان کے دشمنوں کو برداشت نہیں ہے جس وجہ سے اس پراجیکٹ کو بیرون دنیا سے خطرات درپیش ہیں بلکہ انہیں زیادہ خطرہ اندر سے محسوس ہو رہا ہے، کسی بھی سیاسی جماعت اور ذات سے زیادہ اہم پاکستان ہے، ہمارا ایجنڈا ذاتیات کی بجائے پاکستان ہو نا چاہئے، میڈیا کو چاہئے کہ پاکستان کی بدنامی کا باعث بننے والے لوگوں کی آواز بند کردے۔ پی ایف یو جے اور لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے اشتراک سے پاکستان کے دفاع میں میڈیا کے کردار کے موضوع پر سیمینار سے خطاب میں ایاز صادق نے کہا کہ عوامی رائے استوار کرنے میں میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے جو ڈیمانڈ کرتا ہے کہ غیر جانبداری کا مظاہرہ کیا جائے۔ خود احتسابی کا نظام رائج کرنے کی ضرورت ہے پیمرا کے پاس جانے سے قبل پگڑیاں اچھالنے والوں کا خود محاسبہ کیا جا سکے۔ ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں اس کے بعد کچھ اور ہیں۔ ایاز صادق نے کہاکہ بعض اوقات منفی چیزیں میڈیا پر آتی ہیں جس سے بیرون ممالک پاکستان کا امیج خراب ہو تاہے اور ایسی چیزوں کو انٹرنیشنل میڈیا زیادہ اچھالتا ہے۔ غیر ملکی وفود خود یہاں آ کر کہتے ہیں کہ پاکستان کے لوگ تو بہت پر امن ہیں مگر انٹرنیشنل میڈیا نے اس کا امیج خراب کر رکھا ہے۔ ہمارا احتساب اس وقت ہوتا ہے جب لوگ ووٹ ڈالتے ہیں۔ ملک کو مضبوط بنانے میں میڈیا، فوج اور اداروں نے اپنا کرادار ادا کیا ہے۔ قومی اسمبلی کسی ایک جماعت یا وزیر اعظم میاں نواز شریف کی نہیں بلکہ سب کی ہے مگرمہمانوں کی آمد پر اس کے بائیکاٹ سے اچھا تاثر نہیں گیا۔ گھر کے معاملات گھر میں ہی حل ہونے چاہئیں۔ توقع ہے کہ اب منتخب مقامی حکومتوں کو اختیارات مل جائیں گے اور ہمیں ڈویلپمنٹ سے باہر نکل کر قانون سازی کی طرف جانا چاہئے۔ شیخ رشید ہر جگہ گلہ کرتے ہیں کہ انہیں بات نہیں کرنے دی جاتی۔ سب گنتی کر لیں شیخ رشید کتنے بار پارلیمنٹ آئے اور کتنی بار انہیں موقع ملا۔ اسمبلی میں جماعت کے ارکان کی تعداد کے مطابق بولنے کی باری دی جاتی ہے۔ وہ باہر کچھ کہتے ہیں اور چیمبر میں آ کر ملتے ہیں تو بیرون ملک بھجوانے کی فرمائش کرتے ہیں۔ قمر الزماں کائرہ نے کہا کہ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے اسے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہمیں ایک سٹیبل ریاست بنانی ہے۔ ملکی دفاع اور ملک چلانے کے لئے قواعد و ضوابط بہت ضروری ہیں مگر اس پر عمل درآمد کے لئے معاشرہ کو عمل کرنے کیلئے راہ ہموار کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے سیاست دان اور میڈیا کا اہم رول ہے۔ سی پی این ای کے صدر ضیا شاہد نے کہا کہ میڈیا اپنا کردار ادا کرتا آ رہا ہے۔ سپیکر کو سب ا رکان کے ساتھ برابری کا سلوک کرنا چاہئے۔حکومت کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کا سب سے بڑا کارنامہ سی پیک ہے۔ سیمینار کے آخر میں متفقہ قرار دا د منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ یہ ایوان اس بات کی حمایت کرتا ہے کہ پاکستان میں آزاد صحافت قومی اداروں کی مضبوطی، دفاعی اداروں کے استحکام، عوامی مسائل کے حل کیلئے آواز بلند کرنے سے مشروط ہے آزادی صحافت پر قدغن لگانے یا پاکستان کے خلاف کام کرنے والے کسی بھی گروہ چاہے اس کا تعلق کسی بھی صحافتی ادارے سے ہو بائیکاٹ کیا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن