مہمند ایجنسی : چیک پوسٹ پر حملہ‘ دو لیویز اہلکار شہید‘ تربت دو افراد کی گولیوں سے چھلنی نعشیں برآمد
مہمند ایجنسی+ کوئٹہ+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ بیورو رپورٹ+ ایجنسیاں+ نامہ نگار) مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی کے علاقے زیارت ماربل میں موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے لیویز چیک پوسٹ پر حملہ کر دیا جس سے دو اہلکار شہید ہوگئے جن کی شناخت سپاہی مسعود شاہ اور ذاکر کے نام سے ہوئی ہے۔ موٹر سائیکل سواروں نے لیویز اہلکاروں پر فائرنگ کی 2 اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔ ادھر فرنٹیئر کور اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں کومبنگ آپریشن کے دوران کالعدم تنظیموں کے3 دہشت گردوں کو گرفتار کرکے انکے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ و ایمونیشن وگولہ بارود برآمد کرلیا جبکہ تربت کے علاقے سے مقامی انتظامیہ نے نامعلوم افراد کی گولیوں سے چھلنی 2 افراد کی نعشیں برآمد کرلی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فرنٹیئر کور اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے پہلی کارروائی میں کوئٹہ کے علاقے کلی جیو سے کالعدم تنظیم کے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا، اسی طرح قلات میں قومی شاہراہ پر واقعہ ایک ہوٹل سے کالعدم تنظیم کے دہشت گرد کو گرفتار کر کے اسکے قبضے سے مارٹر ٹرائپورٹ ،4 عدد مارٹر راﺅنڈ اور فیوز برآمد کرلی۔ اسی طرح پشین بازار میں کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا۔ علاوہ ازیں مند کے علاقے سے 2 نامعلوم افراد کی گولیوں سے چھلنی نعشیں ملی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق دونوں افراد کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے۔ نعشیں ضروری کارروائی کے بعد مردہ خانے میں رکھ دی گئیں جن کی شناخت احمد اور داد محمد کے نام سے کی گئی، نعشیں ضروری کارروائی کے بعد ورثاءکے حوالے کر دی گئیں۔ علاوہ ازیں کوئٹہ میں فاطمہ جناح روڈ پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ایف سی اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ ترجمان ایف سی کے مطابق نماز جنازہ میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض، آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن، چیف سیکرٹری بلوچستان، آئی جی پولیس اور دیگر فوجی و سول حکام نے شرکت کی۔نمازجنازہ کے بعد شہید اہلکاروں کی میتیں آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں۔ شہید اہلکاروں میں محمد یونس اور محمد علی کا تعلق ڈیرہ غازی خان جبکہ سپاہی ایمل نواز کا تعلق ضلع کرک سے تھا۔ دوسری جانب فائرنگ میں شہید ٹریفک کانسٹیبل شاہ ولی کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کر دی گئی۔ دریں اثناءچاروں سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف تھانہ سٹی میں ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کے سروں پر گولیاں ماری گئی تھیں اور حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے۔ادھر اے پی پی کے مطابق محکمہ داخلہ و قبائلی امور بلوچستان نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی روک تھام کے لیے کوئٹہ میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144نافذ کرکے اسلے کی نمائش اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پاپندی عائد کردی ہے جبکہ جلسے جلوس اور دھرنوں پربھی پابندی ہوگی، نوٹیفیکشن کے مطابق دفعہ 144اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پاپندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ علاوہ ازیں ایف سی ترجمان کے مطابق کوئٹہ قلات اور پشین سے مختلف کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا گیا اور ان سے بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کر لیاگیا۔ علاوہ ازیں پولیس نے لاہور کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 21 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس نے کینٹ، ماڈل ٹاﺅن، صدر اور سٹی ڈویژن میں سرچ آپریشن کیا۔
2 اہلکار شہید