• news

حکومت پانامہ لیکس پر پھنس چکی ہمارے بل میں رکاوٹ نہ بنے :بلاول

اسلام آباد(خبر نگار خصو صی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے پانامہ لیکس پر حزب اختلاف کے پیش کردہ بل کے تحت پیشرفت نہ کی اور دیگر تین مطالبات تسلیم نہ کئے تو 27دسمبر کے بعد احتجاجی تحریک شروع کریں گے۔ انہوں نے تمام نئے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ اپنے اپنے علاقوں میں جا کر تنظیم کو منظم اور متحرک کریں۔ یہ بات انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی اور سینٹ اور خیبر پی کے کے نئے عہدیداروں کو دئیے گئے عشائیہ کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہی۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ 30نومبر سے ایک ہفتہ تک یوم تاسیس کے حوالے سے لاہور میں تقریبات ہوں گی وہ تمام صوبوں کے کارکنوں سے ملاقاتیں کریں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹیرینز کو ہدایت کی کہ وہ قومی سلامتی کمیٹی کے قیام پر زور دیں اور حکومت کو مجبور کریں تاکہ قومی سلامتی کمیٹی جلد از جلد قائم کی جائے۔ بلاول بھٹو زرداری نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ کرنے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ افراد اور ادارے جو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرنے میں ناکام رہے ہیں ان کا احتساب کیا جائے۔ اس موقع پر پارٹی رہنمائوں نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے درخواست کی کہ وہ آئندہ سال پارلیمانی سیاست کا حصہ بنیں۔ پارٹی رہنمائوں نے اتفاق رائے سے کہا کہ وقت آگیا ہے اور آپ کا پارلیمنٹ میں آنا بہت ضروری ہے۔ اس سے پارٹی اور پارلیمانی سیاست میں پارٹی کی ساکھ میں اضافہ ہوگا۔ بلاول نے کہا کہ 27 دسمبر کے بعد تحریک کی قیادت خود کروں گا۔ پانامہ لیکس معاملے پر بل پیش کیا ہے۔ منظوری میں حکومت رکاوٹ نہ بنے۔ ہم پانامہ لیکس معاملے پر کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ حکومت پانامہ معاملے پر مکمل طور پر پھنس چکی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت پیپلزپارٹی کا اہم اجلاس ہوا۔ جس میں سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی‘ راجہ پرویز اشرف‘ پیپلزپارٹی کے ایم پی ایز‘ سینیٹرز اور خیبر پی کے کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ خیبر پی کے کی نئی اعلان کردہ قیادت کے ہاتھ مضبوط کریں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے کے پی کے کے لیڈران نے زرداری ہائوس اسلام آباد میں ملاقات کی ۔ جن میں سابق وائس صدر کے پی کے، سینیٹر خانزادہ خان، سابق صوبائی صدر اور سینئر منسٹر رحیم داد خان، قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی، سابق رکن صوبائی اسمبلی زمین خان، سابق رکن قومی اسمبلی نورعالم خان، نو منتخب صدر ہمایوں خان اور سینیٹر فرحت اللہ بابر شامل تھے۔ اس ملاقات میں بلاول کے پولیٹیکل سیکرٹری جمیل سومرو بھی موجود تھے۔ گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ وہ نومنتخب قیادت کے ساتھ ہیں اور پارٹی کا ہر رکن نو منتخب قیادت کا ساتھ دے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کنٹرول لائن بھارتی جارحیت کی مذمت اور ارکان کوپارلیمنٹ میں بھارتی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانے کی ہدایت کردی ۔بلاول بھٹونے پارٹی کے ارکان کے اعزاز میں عشائیہ دیا، اس موقع پر انہوں نے ایل اوسی پر بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی اور بھارتی جارحیت کے خلاف مؤثرحکمت عملی اپنانے پرن لیگ کی حکومت پر شدید تنقیدکی ،بلاول بھٹونے ارکان پارلیمنٹ کوہدایت کی وہ پارلیمنٹ میں کشمیر میں بھارتی مظالم اور ایل اوسی پربھارتی جارحیت کے خلاف آواز اٹھائیں۔ انہوں نے پانامہ بل کو منظور کرنے کا حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کے احتساب سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے وسطی پنجاب جنوبی پناجب سندھ خیبر پی کے اور بلوچستان کے نو منتخب صوبائی اور کراچی کے ڈویژنل عہدیداروں کو مبارکباد دی ہے اور کارکنان کی جانب سے پارٹی کے لئے متحرک عہدیداروں کے چنائو میں اپنی قیمتی آرا دینے کو بھی سراہا ہے۔ اپنے مبارکباد کے پیغام میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میری نئی ٹیم نئی صدی میں ہماری پارٹی اور ملکی سیاست کیلئے مطلوب تبدیلی کی عکاس ہے پارٹی کے تمام کارکنان نئی تنظیموں کی پیروی کریں اور پارٹی کے بنیادی مقاصد کے حصول کیلئے اپنی جدوجہد کو مزید تیز کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن