پاکستان ترکی سے 40اٹیک ہیلی کاپٹر خریدے گا، سمجھوتہ طے پا گیا
اسلام آباد(سہیل عبدالناصر) پاکستان نے ترکی سے چالیس عدد اٹیک ہیلی کاپٹر خریدنے کا سمجھوتہ کر لیا ہے۔ ترکی نے چین سے سخت مقابلہ کے بعد یہ سودا حاصل کیا ہے۔ دونوں ملکوں نے اپنے ہیلی کاپٹر آزمائش کیلئے پاکستان کو بھجوائے تھے۔ یہ ہیلی کاپٹر، بری فوج کے شعبہ ایوی ایشن میں شامل کئے جائیں گے جسے نئے اور جدید ہیلی کاپٹروں کی اشد ضرورت ہے۔ ترکی کے ساتھ یہ سودا اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ پاکستان نے امریکہ کے نخروں سے تنگ آ کر فوجی ضروریات پوری کرنے کیلئے متبادل ذرائع تلاش کر لئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ترکی کے وزیر دفاع فکری ایزک کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران دو ارب ڈالر مالیت کے اس سودے کے فنی اور مالیاتی پہلوﺅں پر تفصیل سے بات چیت ہوئی۔ پاکستان کے پاس آرمی ایوی ایشن کی ضروریات پوری کرنے کیلئے تین آپشن تھے۔ پہلا آپشن تو امریکہ تھا جو پاکستان کو درکار نئے کوبرا ہیلی کاپٹروں کے بجائے بیل 420 ہیلی کاپٹروں پر ٹرخاتا رہا۔پاکستان نے اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے اردن اور دیگر ملکوں سے پرانے کوبرا ہیلی کاپٹر خرید کر پوری کرنے کی کوشش کی لیکن نئے ہیلی کاپٹروں کی ضرورت باقی رہی۔ ترکی نے پاکستان کو ٹی 129-اور چین نے ذیڈ - 10 ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کی پیشکش کی۔ دونوں ملکوں نے مذکورہ ہیلی کاپٹر آزمائش کیلئے پاکستان بھجوائے۔اس دوران پاکستان نے انتہائی محتاط انداز میں بری فوج کی ضروریات کا جائزہ لیا اور اس ضمن میں روسی ساختہ ایم آئی- 28 این بھی زیر غور آئے۔ واضح رہے کہ روس نے حال ہی میں پاکستان کو چار عدد ایم آئی 35-ہیلی کاپٹر فروخت کئے۔ پاک روس تعلقات کی سرد مہری کے باعث اس سودے کو تاریخی پیشرفت قرار دیا گیا اور توقع بندھ گئی کہ دونوں ملکوں کے درمیان مزید سودے ہوں گے لیکن دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں گرمجوشی پیدا کرنے میں مزید وقت درکار ہے جب کہ پاکستان کی ضرورت اشد تھی اس لئے حتمی طور پر ترک ہیلی کاپٹروں کا انتخاب کیا گیا جو نیٹو کے معیارکے مطابق ہیں اور متعدد امریکی ساختہ سسٹم استعمال کئے گئے۔ ابھی یہ تفصیلات منظر عام پر نہیں آئیں کہ ترکی کتنی مدت میں اس سودے کو مکمل کرے گا۔ اور ہتھیاروں کے کون سے نظام اس ہیلی کاپٹر میں نصب ہوں گے۔