پنجاب حکومت اعتماد کے قابل نہیں‘ ریاست کی رٹ کمزور انتظامیہ بے بس ہے : جسٹس عظمت
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں مظفر گڑھ کے علاقہ میں محکمہ اوقاف کو وقف کی گئی 44ہزار ایکڑ اراضی میں مبینہ بد انتظامی سے متعلق سوموٹو کیس کی سماعت میں عدالت نے پنجاب حکومت کو کوڑے خان ٹرسٹ کی زمینیں 5 جنوری تک قابضین سے واگزار کرانے کا حکم دیدیا۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے پنجاب حکومت کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکومت اس قابل نہیں کہ اس پر اعتماد کیا جائے، لاکھوں روپے خوردبرد کرلئے گئے ملوث افراد کا کیس نیب کو کیوں نہیں بھجواےا گےا؟ پنجاب حکومت زمین نہیں سنبھال سکتی تواس کو سنبھالنے کا ٹھیکہ کسی اور کے سپرد کردے، ریاست کی رٹ کمزور ہے اس لیے مقامی انتظامیہ بے بس ہے، کسی جگہ بھی چار ہزار روپے فی ایکڑ کا ٹھیکہ نہیں ملتا، جبکہ مارکیٹ ریٹ بیس سے تیس ہزار روپے فی ایکڑ چل رہا ہے۔ عدالت نے پنجاب حکومت کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے پنجاب حکومت کی ناقص کارگردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ کچھ حیا اور شرم بھی ہونی چاہیے، ڈی سی اوز سمیت دیگر ضلعی افسروں نے خوب لوٹ مار کی۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ ٹرسٹ کی زمین پر سیاسی بنیادوں پر قابضین بیٹھے ہیں۔ اس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ کیا پھر عدالت فاتحہ پڑھ لے۔ پنجاب حکومت کے وکیل رزاق اے مرزا نے کہا کہ سردار کوڑے خان کے ٹرسٹ میں پچاس لاکھ کا فراڈ ہوا، فراڈ کا معاملہ نیب کو بھجوایا جائے، کرپشن کی ایک ایف آر بھی درج ہے۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ ایک ہزار ایف آئی آر ہونی چاہیے تھے، ٹرسٹ کی زمین میں بدعنوانی کرنے والے ملوث سرکاری حکام کو جیل کیوں نہ بھیجیں۔ ٹرسٹ کی 6چھ ہزار ایکڑ زمین مریخ پر ہے یا ریگستان میں، کرپشن کا پیسہ مظفر گڑھ کے ڈی سی اوز اور تحصیل دار کی جیب میں گیا. پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ ٹرسٹ میں 100 سال سے یہی کچھ ہو رہا ہے۔جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ پنجاب حکومت پھر سو سال سے کیا کر رہی ہے،مظفر گڑھ کی ضلعی حکومت اٹلی کی نہیں ہے،پنجاب حکومت زمین نہیں سنبھال سکتی تو آﺅٹ سورس کر دے۔ عدالت نے اینٹی کرپشن جج مظفر گڑھ کو زمینوں کے قبضے کے کیس جلد نمٹانے کی ہدایت کردی گئی۔
جسٹس عظمت