• news

متحدہ کی رجسٹریشن منسوخی‘ الطاف کیخلاف غداری کا مقدمہ‘ ہائیکورٹ کا وفاقی حکومت کو مہلت دینے سے انکار

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم کی رجسٹریشن منسوخی کیلئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت کو دو ہفتوں کی مہلت دینے سے انکار کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ کو ایم کیو ایم کے خلاف کئے گئے اقدامات کی رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے سماعت کی۔ درخواست گزار نے مو¿قف اختیار کیا کہ ایم کیو ایم محب وطن جماعت نہیں، اس کے قائد نے ملکی سلامتی کے خلاف اپنے کارکنوں کو ابھارا‘ لہٰذا ایم کیو ایم کی رجسٹریشن منسوخ کرکے اس پر پابندی لگائی جائے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سیکرٹری داخلہ لندن میں ہیں اور اسی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوسکے‘ درخواست پر کارروائی 6دسمبر کے بعد کی جائے۔ علاوہ ازیں ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم پر پابندی اور الطاف حسین کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی درخواستوں میں سیکرٹری داخلہ کو 28نومبر کو کارروائی کی رپورٹ سمیت طلب کرلیا۔ فل بنچ نے سیکرٹری داخلہ کے پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سیکرٹری داخلہ نے عدالت میں یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ اس کیس میں حکومت کے مو¿قف کی رپورٹ عدالت میں پیش کرینگے لیکن وہ غیر حاضر ہیں جس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ حکومت الطاف حسین کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے اور ایم کیو ایم پر پابندی سے متعلق کارروائی کرنا چاہتی ہے لیکن جلد بازی نہیں، درخواست گزار اتنی جلدی کر رہے ہیں جیسے بلی تھیلے سے باہر لانی ہوتی ہے۔ اس مو¿قف پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر بھٹہ اور اظہر صدیق ایڈووکیٹ میں تلخ کلامی بھی ہوئی تاہم بنچ کی مداخلت پر معاملہ ختم ہوگیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تین برس سے سن رہے ہیں کہ حکومت کارروائی کر رہی ہے لیکن اس کارروائی کی عملی تصویر سامنے نہیں آتی، کوئی بھی عدالت سے رعایت کی توقع نہ رکھے، عدالت آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی۔ پاکستان کا تحفظ حکومت، وکلائ‘ عدلیہ سمیت ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔
متحدہ رجسٹریشن/ ہائیکورٹ

ای پیپر-دی نیشن