مشاہد اللہ کا چودھری نثار کا بھرپور دفاع‘ پیپلز پارٹی پر حملہ
تنخواہوں مےں اضافہ کرانے کے باوجود حکومتی ارکان نے اپنا طرز عمل تبدےل نہےں کیا۔ قومی اسمبلی کے ارکان کی کارروائی مےں عدم دلچسپی کے باعث جمعرات کو حکومت کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ اےوان مےں مطلوبہ تعداد حکومتی ارکان نہ ہونے کے باعث حکومت پاکستان انکوائری کمےشنزبل2016ءمنظور نہ کراسکی قومی اسمبلی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے شدید مخالفت اور احتجاج کےا گےا نوبت واک آﺅٹ تک پہنچ گئی ، قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ اور سید نوید قمر بل کی مخالفت مےں پےش پےش تھے۔ جماعت اسلامی ،ایم کیو ایم نے بھی بل کی مخالفت کی اور پےپلز پارٹی کی آواز مےں آواز ملائی اپوزیشن کے واک آﺅٹ کے بعد قائم مقام سپیکر نے حکومت کو کورم ٹوٹنے کی خفت سے بچانے کیلئے اجلاس جمعہ کی صبح تک ملتوی کردیا۔ سیدخورشید شاہ سے بھی نہ رہا گےا انہوں حکومت کو آڑے ہاتھوں لےا کہ پوری قوم پارلیمنٹ کی طرف دیکھ رہی ہے۔ہم اس کا حصہ نہیں بننا چاہتے،ےہ آئین کے 2 42آرٹیکل سے بھی متصادم ہے اپوزیشن نے بل کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ فرد واحد کو بچانے کیلئے آئین کی خلاف ورزی عدالت عظمیٰ کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کے مترادف ہو گی۔ کیا پانچ رکنی بینچ اس بل کو دیکھ کر خوش ہو گا؟ حکومت مذاق نہ کرے اور متحدہ اپوزیشن کے بل کو منظور ہونے دے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن ارکان واک آﺅٹ کرگئے حکومت کو قومی اسمبلی قائم مقام سپیکر مرتضی جاوید عباسی کا شکر گزار ہونا چاہےے کہ انہوں نے جمعرات کو بھی حکومت کو کورم ٹوٹنے کی خفت اور شرمندگی سے بچانے کیلئے اجلاس جمعہ تک ملتوی کردیا۔ شنےد ہے تحرےک انصاف کے وائس چےئرمےن شاہ محمود قرےشی نے پارٹی کی قےادت کو قومی اسمبلی دوبارہ داخل ہونے کا مشورہ دے دےا ہے حکومتی ارکان کی اےوان مےں عدم دلچسپی کی بنےادی وجہ ےہ ہے کہ ان کا ”کپتان “ کم کم “ اےوان مےں آتا ہے اس لئے حکومتی ارکان بھی اےوان کی کارروائی میں کم دلچسپی لےتے ہےں اگر وزےر اعظم اسلام آباد مےں موجودگی کے دوران پارلےمنٹ کے لئے کچھ وقت نکا ل لےا کرےں تو اےوان مےں حاضری بھی بہتر ہوجائے گی اس طرح اپوزےشن کو وزےر اعظم کی اےوان مےں عدم موجودگی پر تنقےد کا موقع نہےں ملے گا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمن نے انکشاف کےا ہے کہ شاہ نوارانی کے مزار پر حملہ 14 سالہ لڑکے نے برقعہ پہن کر کہا سی پیک منصوبہ سبوتاژکرنے کے لئے ایسے واقعات کرائے جا تے ہیں، گزشتہ چارسال کہ نسبت دہشت گردی کے واقعات میں بڑی حد تک کمی آئی ہے گوادر بندرگاہ پر افتتاح سے ایک دن قبل دھماکہ کرکے ملک کا امیج خراب کرنے کی کوشش کی گئی، سینیٹر مشاہد اللہ خان پےپلز پارٹی پر تنقےد کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہےں دےتے انہوں نے کہا کہ عدالتوں نے یہ با ت کہی کہ جماعتوں کے عسکری ونگ ہیں اور بھتہ لیتے ہیں۔بتایا جائے پہلی دہشت گرد تنظیم ال ذوالفقار کس نے بنائی تھی۔ پی آئی اے کا جہا ز کس نے ا غوا کیا تھا۔اپوزیشن کو مکاری نہیں کرنی جائز بات کرنی چاہیے۔ انہوں نے وفاقی وزےر داخلہ کا دفاع کےا اور کہا کہ دہشت گردی کا مسئلہ چوہدری نثار علی خان کا نہیں قومی مسئلہ ہے۔ سی پیک کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں۔ صوبے اپنا کام کریں تو چوہدری نثار علی خان کو الزام دینے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور بھی باتیں کی جا سکتی ہیں آئندہ اگر بات ہوئی تو بہت کچھ بتاﺅں گا ۔
ڈائری