اپوزیشن جماعتوں کی 24 ویں ترمیمی بل کے ٹائمنگ پر تشویش
اسلام آباد (ابرار سعید، دی نیشن رپورٹ) اہم اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے 24 ویں ترمیمی بل پر زیادہ تنقید نہیں کی گئی لیکن ایسے وقت پر بل پیش کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ قانونی ماہرین کے مطابق بل ایسے وقت پیش کیا گیا ہے جب وزیراعظم اور انکی فیملی کیخلاف سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کیس زیرسماعت ہے۔ حکومت نے کسی بھی منفی فیصلے کیخلاف پیشگی کوشش شروع کر دی ہے۔ بل منظور کرنے کیلئے دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے اور پی پی پی کی حمایت کے بغیر اسکی منظوری ممکن نہیں۔ پی پی پی کے بعض رہنما¶ں نے اپنی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ بلاول کے 4 مطالبات منوانے کیلئے حکومت پر دبا¶ بڑھایا جائے۔
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس کمیٹی چیئرمین سینیٹر محمد جاوید عباسی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں پانامہ پیپرز کی تحقیقات کےلئے اپوزیشن کے بل کے ایجنڈا پر بحث کی گئی۔ باہمی مشاورت سے فیصلہ کےا گےا کہ چیئرمین سینیٹ سے20 دن کی مزید مہلت کی درخواست کی جائے اور اگلا اجلاس 8دسمبر کو منعقد کیا جائے۔ایوان بالامیں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے پیش کئے گئے اصل بل پر ہی غور کیا جائے او ربل کا شق وار جائزہ لیا جائے۔حکومت نہیں چاہتی کہ پانامہ پیپرز کی تحقیقات ہوں۔ سینیٹر بابر اعوان نے کہا کہ پانامہ پیپرز بل پیش کرنے والے تمام ممبران جب تک موجود نہ ہوں بحث نہ کی جائے۔
قائمہ کمیٹی