ایک ہزار دہشت گرد گرفتار نہ ہو سکے، نیشنل ایکشن پلان متاثر ہو رہا ہے: رپورٹ
لاہور( اپنے نامہ نگار سے)پنجاب بھر کے دہشت گردوں کے حوالے سے رپورٹ انسداد دہشت گردی کورٹس کے ایڈمن جج کے پاس جمع کرا دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اربوں روپے کے فنڈز خرچ کرنے اور فورس پر فورس بنانے کے باوجود محکمہ سی ٹی ڈی اور پولیس دہشت گردی مقدمات میں ملوث ایک ہزار اشتہاری گرفتار نہ کر سکے ، اداروں کی غفلت کی وجہ سے نیشنل ایکشن پلان متاثر ہونے گا۔پنجاب بھر کی انسداد دہشت گردی عدالتوں کے ایڈمن جج جسٹس عبدالسمیع خان کے روبرو پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کی طرف سے دہشت گردی مقدمات میں اشتہاریوں کی رپورٹ جمع کرائی گئی ہے۔ لاہور ریجن میں دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث ایک سو ستاسی، شیخوپورہ میں ایک سو سولہ، گوجرانوالہ ریجن میں دو سو تینتیس، راولپنڈی ریجن میں ایک سو انیس، سرگودھا ریجن میں آٹھ، فیصل آباد میں ستانوے، ساہیوال ریجن میں چھ، ملتان میں سولہ، ڈی جی خان میں ایک سو چھہتر اور بہالپور میں چوالیس اشتہاری ایسے ہیں جو دہشت گردی جیسے سنگین مقدمات میں ملوث ہیں۔ ایک ماہ میں صرف ستاون اشتہاریوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ اکتالیس ملزمان ایسے ہیں جو اداروں کی نااہلی کی وجہ سے گرفتار نہیں ہو پائے اور انہیں بھی اشتہاری قرار دیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق محکمہ سی ٹی ڈی اور پنجاب پولیس کی نااہلی کی وجہ سے نیشنل ایکشن پلان پنجاب میں بری طرح متاثر ہو رہا ہے، انسداد دہشت گردی عدالتوں کے جج جسٹس عبدالسمیع خان نے پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ ان اشتہاریوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور جن اشتہاریوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان کیخلاف چالان جلد ٹرائل کورٹس کو بھجوائے جائیں۔
رپورٹ