سٹیٹ بنک کی طرف سے مہنگائی میں مزید اضافہ کی ’’نوید‘‘
مہنگائی میں مسلسل اضافہ، تیل کی عالمی قیمتیں مزید متاثر کرسکتیں ہیں۔ سٹیٹ بنک اکتوبر 2015ء میں مہنگائی 1.6 تھی جو 2016 میں 4.2 ہوگئی: اعلامیہ
سٹیٹ بنک کے جاری کردہ اس اعلامیہ کے مطابق اکتوبر 2015ء سے مسلسل مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے تو حکومت اور سٹیٹ بنک نے اس ایک سال کے دوران ایسی کوئی پالیسی کیوں مرتب نہیں کی جس سے مہنگائی کے اس عفریت پر قابو پایا جاتا۔ ایک طرف حکومت زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے سے ملک میں ترقی و خوشحالی کے دعوے کر رہی ہے۔ اجناس کی قیمتیں مستحکم ہیں۔ زرعی پیداوار بھی بہتر رہی ہے تو پھر مہنگائی کے بڑھتے ہوئے سیلاب پر بند کیوں نہیں باندھا جاسکا۔ تیل کی عالمی سطح پر قیمت کسطرح مہنگائی کو متاثر کرے گی۔ کیا عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی سے پاکستان میں مہنگائی کم کی جا سکی؟ عوام کو کوئی ریلیف دیا گیا ۔ جواب تیل کی قیمت سے مہنگائی بڑھنے کی نوید دی جا رہی ہے۔ اب بھی پاکستان میں تیل کی قیمت عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے حساب سے کم کی جائے تو مہنگائی کی بڑھتی ہوئی لہر پہ قابو پایا جاسکتاہے۔ بلکہ مہنگائی نصف سے بھی کم کی جاسکتی ہے۔