کوہستان ویڈیو سکینڈل، سپریم کورٹ کی بنائی تحقیقاتی ٹیم نے گائوں کا دوبارہ دورہ کیا
کوہستان، اسلام آباد(صباح نیوز)شادی کے موقع پر رقص کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد 4 سال قبل4 خواتین کے قتل کی دوبارہ تحقیق کرنے والی ٹیم نے گائوں کا دورہ کیا۔ ڈسٹرکٹ سیشن جج کوہستان شعیب خان کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم نے گائوں کھوٹا کوٹ کے رہائشیوں سے واقعہ سے متعلق سوالات اور گفتگو کی۔ سپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی تحقیقاتی ٹیم میں ڈی پی او کوہستان عبدالعزیز آفریدی، خاتون پولیس افسر شہزادی نوشاد بیگم، نادرا اور محکمہ صحت کے حکام شامل ہیں۔ اس موقع پر پولیس نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سکیورٹی کے سخت انتظامات کر رکھے تھے۔سپریم کورٹ نے محمد افضل کوہستانی کی درخواست پر تحقیقاتی ٹیم کو معاملے کی دوبارہ تفتیش کرنے کا حکم دیا تھا، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ لڑکیوں کے رقص کی وڈیو منظر پر آنے کے بعد لڑکیوں کے خاندان والوں نے ان کے 3 بھائیوں کو بھی قتل کیا۔ محمد افضل نے عدالت کو بتایا کہ بھائیوں کے قتل کے بعد وہ بے گھر ہیں، جب کہ گائوں کا کوئی بھی فرد واقعے کے خلاف گواہی دینے کے لیے تیار نہیں۔ عدالت نے متاثرہ شخص کی درخواست پردوبارہ کمیٹی تشکیل دے کر رپورٹ طلب کی تھی۔