سراج الحق کا زرداری کو فون، تبدیلی مذہب کا بل واپس لینے کا مطالبہ
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سابق صدر آصف عل زرداری کو ٹیلی فون کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سراج الحق نے سندھ اسمبلی کا پاس کردہ تبدیلی مذہب کا بل فوری واپس لینے کا مطالبہ کر دیا اور کہا کہ سندھ اسمبلی خلاف آئین و شریعت قانون سازی کر رہی ہے۔ 1973ء کا متفقہ آئین ذوالفقار بھٹو کا قوم کیلئے تحفہ تھا سندھ حکومت اسے منازعہ بنانے پر تلی ہوئی ہے۔ بل اقوام متحدہ کے مذہبی آزادی چارٹر کے بھی خلاف ہے، آپ مداخلت کرکے بل واپس لیں۔ مزید برآں سراج الحق نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں منظور ہونے والا تبدیلی مذہب کا قانون پاکستان کے آئین اور اقوام متحدہ کے چارٹرکے خلاف ہے ، یہ قانون مسلمان اور غیر مسلموں کو لڑانے کا ذریعہ اور سازش ثابت ہوسکتا ہے،ہم زبردستی کسی کو مسلمان بنانے کے خلاف ہیں لیکن اگر کوئی خود اپنی مرضی سے اسلام قبول کرتا ہے تو اس پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، سندھ حکومت نے نان ایشو کھڑا کرکے معاشرے کی یکسوئی کو سبوتاژکرنے کا اقدام کیا ہے ،آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری اپنی حکومت کو اس قانون کی واپسی کیلئے ہدایات جاری کریں ، 24ویں آئینی ترمیم کو یکطرفہ منظور کرانے کی کوشش کی مذمت کرتے ہیں اور اسے کسی طور قبول نہیں کریں گے، اعلی عدلیہ کے کسی جج کاعام شہری کے طور پر کسی ایم این اے یا سینیٹر سے ملنے میںکوئی مسئلہ نہیں ، ہمیں اپنے ججز پر اعتماد کرنا چاہیے۔منصورہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسد اللہ بھٹو ،میاں محمد اسلم، صاحبزادہ طارق اللہ، صاحبزادہ یعقوب ، شیر اکبر خان اور زبیر فاروق خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ علاوہ ازیں سراج الحق لیاقت بلوچ ،حافظ محمد ادریس ، میاں محمد اسلم ، اسد اللہ بھٹو ، ڈاکٹر فرید پراچہ ، پروفیسر محمد ا براہیم نے تاجر رہنما اور جماعت اسلامی لاہور، حلقہ کشمیر کے امیر اعجاز کیانی کے جواں سال بیٹے عدنان کیانی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔