• news

بھا رت: کرنسی بحران کیخلاف مظاہرے جاری‘ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن کا شدید احتجاج

نئی دہلی/گوا (آئی این پی+این این آئی )بھارت میں ایک ہزار اور پانچ سو کے نوٹوں کی تبدیلی کے خلاف حزب اختلاف کی اپیل پر ملک گیر مظاہرے جا ری ہیں۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن نے احتجاج کیا۔نئی دہلی،اتر پردیش،مغربی بنگال اور دیگر ریاستوں میں ہزاروں افراد نے بینکوں کے باہر مظاہرے کئے اور مودی کے خلاف نعرے لگائے۔ اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان چھڑپ بھی ہوئی۔ ریاست بہار میں عوامی احتجاج کے باعث ٹرین سروس متاثر رہی۔ بھارت کے ایوان زیریں لوک سبھا اور ایوان بالا راجیا سبھا میں حزب اختلاف کے ارکان نے نوٹوں کی تبدیلی کے خلاف شدید احتجاج کیا جس کے باعث سپیکرز کو اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے کولکتہ میں مظاہرین سے خطاب کے دوران دھمکی دی کہ مودی نے نوٹوں کی تبدیلی کا فیصلہ واپس نہ لیا تو وہ حکومت کے خاتمے تک مودی کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرتی رہیں گی۔ ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ اکلیش یادیو نے جوان پور میں ایک تقریب کے دوران میڈیا سے گفتگومیں کہا مودی سکھ کی نیند سورہے ہیں لیکن غریب کسان اور مزدورپریشان ہیں۔ جن افراد کے اکاؤنٹ نہیں وہ اپنی ساری زندگی کی جمع پونجی کہاں جمع کرائیں۔ اکلیش نے کہاکہ مودی نے جان بوجھ کر بینکوں اور صنعتکاروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے نوٹوں کی تبدیلی کا اعلان کیا۔رواں برس کے اختتام پر سیاحت کے لیے مشہور بھارتی ریاست گوا میں نقدی کا استعمال ماضی کا حصہ بن جائے گا۔ اس طرح گوا نقد کرنسی سے خالی پہلی بھارتی ریاست کا اعزاز حاصل کر لے گی اور یہاں ادائیگی موبائل فون یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے عمل میں آئے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ریاست کے سیکرٹری راجیش کمار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لین دین کے تمام معاملات کی ادائیگی موبائل فون اور بینک کریڈٹ کے ذریعے ہو گی۔

ای پیپر-دی نیشن