• news

ہماری حکومت بلوچستان میںآئندہ نیشنل ایکشن پلان دفن ہوگیا گونثار گو :بلاول

لاہور (خبرنگار) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 2018ء میں بلوچستان میں الیکشن جیتیں گے، بلوچستان کا وزیراعلی بلوچ اور پیپلز پارٹی سے ہو گا۔ بلوچستان کے بعض سیاستدان چور دروازے سے نواز شریف سے ڈیل کر رہے ہیں اہم فیصلوں کو بلوچ عوام سے چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بلوچستان کی مسلم لیگی حکومت بلوچ عوام نہیں بلکہ تخت لاہور کی وفادار ہے۔ بلاول ہائوس میں پیپلز پارٹی کے 49 ویں یوم تاسیس کے دوسرے روز بلوچستان سے شرکت کیلئے آنیوالے عہدیداروں، لیڈروں اور ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ اس موقع پر بلوچستان کے کارکنوں نے بلاول بھٹو کو بلوچستان کی روایتی پگڑی پہنائی اور بلوچ رقص پیش کئے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پنجاب سے سی پیک کی حمایت میں تو بہت بیانات آ رہے ہیں مگر سی پیک میں صوبوں کے حقوق اور نیشنل ایکشن پلان کی بات کوئی نہیں کرتا۔ پیپلز پارٹی بلوچستان کے عوام کا جمہوریت پر اعتماد بحال کرے گی۔ پیپلز پارٹی کی تنظیم نو کے سلسلے میں بلوچستان بھر میں پیپلز پارٹی کی تنظیمیں بنائی جائیں گی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بلوچستان بھر میں پیپلز پارٹی کی تنظیمیں بنائی جائیں گی۔ کئی اہم فیصلے بلوچ عوام سے چھپائے جا رہے ہیں۔ بلوچستان کا وزیراعلی بھی بلوچ ہی ہوگا‘ حکومت کو مطالبات کی منظوری کیلئے 27دسمبرکی ڈیڈ لائن دیدی ہے مطالبات منظور نہ ہوئے تو سڑکوں پر آئیں گے ‘پیپلز پارٹی بلوچستان کے عوام کا جمہوریت پر اعتماد بحال کرائے گی‘ پیپلز پارٹی کی تنظیمیں پورے بلوچستان میں تحصیل لیول تک بنائی جائیں گئیں۔ پیپلزپارٹی کے سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے 4مطالبات کی منظوری کیلئے جو ڈیڈ لائن دی اس سے حکومت کو ہی فائدہ حاصل ہو گا‘ حکومت سوچے اور منصفانہ فیصلے کریں ‘مودی کے خلاف پاکستان توڑنے کی سازش کرنے کا مقدمہ عالمی عدالت میں لے جانے کیلئے وزیراعظم کو خط لکھوں گا‘ شادی عمران خان کا ذاتی معاملہ ہے وہ 2 کریں 4 یا 5 ان کی مرضی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہا کہ پاکستان کا ہارٹ آف ایشیا میں جانے کا فیصلہ اچھا ہے امن کو ایک موقع دینا چاہئے ‘ بھارت کو ہٹ دھرمی چھوڑ کر اپنا رویہ درست کرنا ہوگا۔ بھارت کشمیریوں پر ظلم وستم اور پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہاہے۔ اگر بھارت سارک کانفرنس رکوا سکتا ہے تو پاکستان ہارٹ آف ایشیا رکوانے کیلئے لابنگ کیوں نہیں کر سکا یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے‘ پہلے بھی کہا اور اب بھی کہہ رہاہوں داعش پاکستان میں موجود ہے بھارت سی پیک رکوانے کیلئے دہشت گردی کروا رہا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان دفن ہو چکا ہے۔ گو نثار گو، نیشنل ایکشن پلان ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا ہے۔ گو نثار گو، نیشنل ایکشن پلان کا خدا ہی حافظ ہے۔ یہ ناکام لیگ کا ایکشن پلان ہے۔ جھنگ کے ضمنی انتخابات پر ردعمل میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ’’نیشنل ایکشن پلان ریسٹ ان پیس‘‘ مطلب قومی ایکشن پلان کا خدا ہی حافظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان دراصل ناکام لیگ کا ایکشن پلان ہے ۔ بلاول بھٹو نے ٹویٹر پر ’’گو نثار گو‘‘ ہیش ٹیگ کا استعمال کیا۔ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر و صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ مشرف کے لوکل باڈیز کے اختیارات چاہتی ہے، عمران خان کی جلد بازی نے حکومت کو اور مضبوط کیا، اسلام آباد کو بند کرنے کا اعلان کر کے خود کو بنی گالا میں بند کر لیا۔ سابق وزیر اعظم و پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ بد قسمتی سے بلوچستان ہمیشہ اندرونی و بیرونی سازشوں کا شکار رہا اور ذوالفقار علی بھٹو نے عام آدمی کو سرداروں کے خلاف ووٹ کا حق دیا،آصف علی زرداری نے اپنے اختیارات قومی ادارے کو دئیے اور پاکستان کی جڑیں مضبوط کیں، بلاول بھٹو سیاسی جنگ کیلئے تیار ہے اور ہم سینہ تان کر کھڑے ہیں، پاکستان چین اقتصادی راہداری کی بنیاد ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ مشیر سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ (ن) لیگ والوں کا سپر یم کورٹ سے راکٹ کی طر ح نکلنا اور پھٹنا سمجھ سے بالاتر ہے ‘ عابد شیر کو لگام اچھا ہے‘ میاں صاحب کا انداز حیران کن ہے انکے فیصلے صوبوں کیلئے درست نہیں صوبوں کے مسئلے حل نہیں ہو رہے‘سیاسی اختلافات رکھنا اچھی بات ہے لیکن دشمنی اچھی بات نہیں۔ میاں صاحب کی مہربانی ہے کہ انہوں نے میرے تحفظات پر ایک وزیر کو بیانات دینے سے روک دیا ورنہ میاں صاحب پر بد کلامی کا بوجھ اور بڑھ جاتا۔ سیاست میں سیاسی اختلافات رکھنا اچھی بات ہے لیکن دشمنی اچھی بات نہیں۔ 90 کی دہائی کی سیاست ختم ہونی چاہئے ‘ہماری حکومت کے دور میں اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کی چیئر مین شپ دے کر اچھی روایت قائم کی گئی ماضی کی لڑائیوں سے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) والوں کا سپریم کورٹ کے باہر راکٹ کی طرح پھٹنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

ای پیپر-دی نیشن