.بھارت اسرائیل کی مدد سے پاکستان، بنگلہ دیش سرحد کیساتھ سمارٹ باڑ لگائے گا
نئی دہلی (بی بی سی + آئی این پی + نیٹ نیوز) بھارت کی بارڈر سکیورٹی فورسز کے ڈائریکٹر جنرل کے کے شرما نے کہا ہے بھارت آئندہ سال پاکستان اور بنگلہ دیش سے متصل سرحدوں پر کئی تہوں پر مشتمل ایک سمارٹ باڑ لگائے گا جس کے لیے 20 عالمی کمپنیاں تکنیکی جائزہ لے رہی ہیں۔ انڈین خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق کے کے شرما نے کہا کہ یونین ہوم منسٹری کی جانب سے پابندیوں کے بعد بی ایس ایف سرحدی نگرانی کے جامع انتظام (سی آئی بی ایم ایس) پر عملدرآمد کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ان دو مشکل اور حساس سرحدوں پر معمول کے گشت کے نظام کی جگہ فوری حرکت میں آنے والی ٹیم کو لایا جائے گا جو راڈارز کے ذریعے کسی بھی دراندازی کے بارے میں معلوم ہونے پر فوراً حملہ کرے گی۔ کے کے شرما نے کہا کہ ’ہم سرحدی باڑ میں جدت لانے کے لیے جامع کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا ’اس نظام کو آئندہ سال کے آخری حصے میں نصب کیے جانے کا امکان ہے، اس مقصد کے لیے تربیتی منصوبے جن میں سے دو جموں، ایک ایک پنجاب اور گجرات میں پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے جبکہ ایک منصوبہ آسام کے دھوبری علاقے میں شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا اس نظام کا مقصد ملک کی سب سے بڑی بارڈر فورس میں جدت لانا ہے۔ ان کے بقول: ’بطور انسان ہم میں کمزوریاں ہو سکتی ہیں لیکن آلات اور گیجٹس ہماری قوت میں اضافہ کرنے کا کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی اس نظام کے فنکشنل ہونے کے بعد ہمیں لیزر باڑ، نگرانی کرنے والے راڈار، سیٹلائٹ سے تصاویر اور تھرمل گیجٹس سے مدد حاصل ہو گی۔ ’ہم پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ جڑی سرحدوں پر دراندازی کو روکنے کا تکنیکی حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نیٹ نیوز کے مطابق باڑ کی تعمیر آئندہ سال وسط تک مکمل ہو جائے گی۔ کے کے شرما نے کہا کہ تہہ در تہہ سمارٹ باڑ کی تعمیر سے فوجی پٹرولنگ کی ضرورت نہیں رہے گی۔ جنرل کے کے شرما کا کہنا تھا، 'ہم اپنی سرحدوں کو جدید بنانے کے لیے مربوط کوششیں کر رہے ہیں، اس حوالے سے 20 بڑی کمپنیاں کام کر رہی ہیں اور باڑ کی تعمیر 2017 کے وسط تک مکمل ہو جائے گی اور مربوط بارڈرمینجمنٹ سسٹم کی تنصیب کا کام شروع کردیا گیا ہے، یہ سیکیورٹی رِنگ، ریگولر باڑ اور لیزر دیوار پر مشتمل ہوگا، جس میں سرویلینس ریڈارز، سیٹلائٹ اور تھرمل آلات بھی شامل ہوں گے اور جیسے ہی کوئی سکیورٹی رِنگ عبور کرے گا،ایک الارم بجے گا جس پر زمینی فورسز فوری کارروائی کریں گی۔ انہوں نے بتایا فورس بھارتی سرحدوں کے ساتھ خفیہ سرنگوں سے نمٹنے کے حوالے سے بھی تکنیکی معاونت اور آلات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کے کے شرما نے کہا اس مقصد کے لیے اسرائیل سے ٹیکنالوجی حاصل کی جائے گی، جبکہ ایلیٹ انڈین ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹس بھی اس حوالے سے کام کررہے ہیں۔ انھوں نے بتایا وزارت داخلہ کی جانب سے اس منصوبے کی اجازت دی جاچکی ہے۔ انہوں نے بتایا، 'کچھ پائلٹ پراجیکٹس پہلے ہی جاری ہیں، جن میں سے 2 جموں اور ایک ایک پنجاب اور گجرات میں جاری ہے۔