• news

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر کشمیر پالیسی واضح کی جائے: دینی، سیاسی ،کشمیری قائدین

اسلام آباد(آئی این پی )ملک بھر کی سیاسی، مذہبی و کشمیری جماعتوں کے قائدین نے قومی مجلس مشاورت سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر کشمیر پالیسی واضح کی جائے ،حکومتی اور اپوزیشن جماعتیں کشمیر پاکستان کی شہ رگ والے موقف پر کاربند ہوں ،کشمیریوں کے خون پر آلو پیاز کی تجارت بنداورتحریک آزادی کشمیر کو آئینی جدوجہد قرار دیا جائے،سرتاج عزیز کو ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کیلئے ہندوستان نہیں جانا چاہیے ، ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر ملکی مفاد کیلئے سوچنا ہو گا۔نریندر مودی کی پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکیاں کھلی جارحیت ہیں۔بھارتی فائرنگ سے متاثرہ کشمیریوں کی ہر ممکن مددکریں گے۔ جلد کراچی سے اسلام آباد تک لانگ مارچ بھی کیا جائے گا۔ تحریک آزادی جموں کشمیر کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں ہونے والی قومی مجلس مشاورت سے امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید،امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق، ظفر علی شاہ، اعجاز الحق،پیرسید ہارون علی گیلانی،اجمل خاں وزیر، محمد علی درانی،مولانا فضل الرحمن خلیل، مولانا عبدالعزیز علوی،سید یوسف نسیم،محمود احمد ساگر،ریاض احمد فتیانہ، شمس الملک، عبداللہ گل، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر،سید ضیاء اللہ شاہ بخاری،علامہ زبیر احمد ظہیر، جے سالک،جمشید دستی، احمد رضا قصوری،اور دیگر نے خطاب کیا۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ پاکستان اپنا قومی موقف واضح کرے۔ حکومتی اور اپوزیشن جماعتیں قائد اعظم کے کشمیر پاکستان کی شہ رگ والے موقف پر کار بند ہوں۔ غاصب بھارتی فوج کو کشمیر سے نکلنا چاہئے۔سراج الحق نے کہاکہ کشمیر ہمارے لئے زندگی اورموت کا مسئلہ ہے۔ جب ہم کشمیریوں کی مدد کرنے کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم انہیں سہارا دینا چاہتے ہیں بلکہ اس کامطلب یہ ہے کہ ہم پاکستان کے دفاع کی بات کرتے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر چار کشمیری شہید ہو رہے ہیں۔ہمیں جس طرح ان کی بھرپور مددکرنا چاہیے تھی وہ ہم نہیں کر سکے ۔ اس لحاظ سے ہم کشمیریوں کے مجرم ہیں۔سینیٹر ظفر علی شاہ نے کہا کہ پوری دنیا کشمیر کے مسئلہ پر گونگی بہری بنی ہوئی ہے کشمیریوں کی چیخ ساتواں آسمان چیر رہی ہے لیکن بھارتی ظلم و بربریت کی آواز گونگی بہری دنیا کو سنائی نہیں دے رہی۔ اعجاز الحق نے کہا کہ جس طرح سانحہ پشاور کے بعد حکومت نے اے پی سی بلائی تھی اور وہاں نیشنل ایکشن پلان کی پالیسی بنائی گئی تھی، اسی طرح وزیر اعظم کشمیر پر بھی اے پی سی بلائیں۔علاوہ ازیں قومی مجلس مشاورت نے اپنے متفقہ اعلامیے میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مشیر خارجہ کو بھارت میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں نہ بھیجا جائے کشمیریوں کی جدو جہد کی حمایت میں کراچی تا اسلام آباد لانگ مارچ کیا جائے گا۔ مسئلہ کشمیر ترجیحی بنیادوں پر عالمی سطح پر اٹھایا جائے پاکستان پر دریائوں کا پانی بند کرنے کے معاملے پر بھی بھارت کو بے نقاب کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن