اورنج ٹرین منصوبہ، آثار قدیمہ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے‘ عالمی ماہرین کی رپورٹ عدالت میں جمع
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کروادی گئی، منصوبے کو آثار قدیمہ ایکٹ کی خلاف ورزی قراردے دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق پانچ مقامات پر نیسپاک تاریخی مقامات پر تھر تھراہٹ کے نقصان کا اندازہ نہیں لگا سکی، منصوبے کا روٹ تاریخی مقامات کے تحفظ قواعد کے بھی خلاف قرار،منصوبے کیلئے پلرز کی تعمیر سے تھرتھراہٹ کا باعث بنے گی، تھر تھراہٹ تاریخی مقامات کےلئے نقصان کا باعث ہوگی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تاریخی مقامات کے دو سو فٹ اطراف نئی تعمیر پر پابندی کا قانون موجود ہے،منصوبے کا روٹ لکشمی چوک شالیمار باغ مغلیہ ورثہ کےلئے نقصان دہ ہے، واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 14اکتوبر کو منصوبے پر نیسپاک کی رپورٹس کا دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دیا تھاجس کیلئے بین الاقوامی ماہرین پر مشتمل کمشن قائم کیا گیا ،گزشتہ روز بین الاقوامی ماہرین کمشن کی جانب سے جمع کروائی جانے والی رپورٹ میں نیسپاک رپورٹ سے اختلاف کیا گیا ہے۔
اورنج لائن منصوبہ