تخت لاہور والے اور وزیر داخلہ دہشت گردوں کے خلاف بات کرنے کو بھی تیار نہیں: بلاول
لاہور (خصوصی رپورٹر + بی بی سی) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنے چار مطالبات تسلیم کرنے کا ایک مرتبہ پھر مطالبہ کیا اور کہا کہ 27 دسمبر تک وزیراعظم نوازشریف نے ہمارے چار مطالبات تسلیم نہ کئے تو ہم گو نثار گو کی بجائے گو نواز گو کے نعرے لگائیں گے وہ گزشتہ روز بلاول ہائوس میں جنوبی پنجاب پیپلزپارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ قبل ازیں سید احمد محمود، جنرل سیکرٹری شاشا دولتانہ، عبدالقادر شاہین، شوکس بسرا و دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کا نیشنل ایکشن پلان ناکام ہو چکا۔ انہوں نے وزیرداخلہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا بے نظیر بھٹو شہید دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوئیں لیکن چودھری نثار دہشت گردوں سے لڑنے کے لئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تخت لاہور جانتا ہے کہ میں میر مرتضی بھٹو کا بھانجا ہوں شہادت کے باوجود شہید بے نظیر بھٹو آج تک زندہ ہے جب کہ جئے بھٹو کے نعرے سے تخت رائے ونڈ والے ڈر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گو نثار گو کا نعرہ تحت لاہور سے اٹھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب سندھ، بلوچستان اور خیبرپی کے کے لئے جو پیسہ باہر سے آتا ہے اسے پنجاب پر مت لگائیں۔ میٹرو ہم بھی چاہتے ہیں لیکن تعلیم، صحت، روٹی، کپڑا اور مکان پہلے دو۔ اس موقع پر انہوں نے نعرے لگوائے۔ مانگ رہا ہے ہر انسان روٹی کپڑا اور مکان۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں تنگ آگیا ہوں، میری والدہ کو مار دیا گیا، ہمارے بچے مارے گئے لیکن تخت لاہور والے اور وزیر داخلہ چوہدری نثار ان کے خلاف بولنے کو تیار نہیں ہیں۔ چوہدری نثار علی خان کے خلاف ’گو نثار گو‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ’یہ نعرہ کراچی، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ نہیں بلکہ لاہور سے اٹھ رہا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی کی جانب سے کل جماعتی کانفرنس میں پیش کیے جانے والے مطالبات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اے پی سی میں تمام جماعتوں نے یہ تسلیم کیا تھا کہ ایک پارلیمانی سکیورٹی کمیٹی بنائی جائے، تاکہ وزیر داخلہ کو جوابدہ بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی ہم جئے بھٹو کا نعرہ لگاتے ہیں یہ تخت لاہور والوںکو ڈراتا ہے۔