• news

بھارت کے ہر جارحانہ اقدام کا بھرپور اور فوری جواب دیا جائے: آرمی چیف

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ خطہ میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنا ضروری ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنی فوج کے مظالم سے توجہ ہٹانے کیلئے کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر جارحیت کا ارتکاب کر رہا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق 10 کور ہیڈ کوارٹرز اور کنٹرول لائن پر اگلے مورچوں کے دورہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ نے ہدایت کی بھارت کے ہر جارحانہ اقدام کا بھرپور طاقت سے فوری اور مؤثر جواب دیا جائے۔ بیان کے مطابق جنرل باجوہ نے پورا دن 10کور اور اگلے مورچوں پر جوانوں کے ساتھ گزارا۔ یہاں انہیں کنٹرول لائن پر سلامتی کی صورتحال، بھارتی جارحیت کی نوعیت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے افسروں و جوانوں کے عمدہ مورال، بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر ان کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ہمہ وقت مستعد رہنے کی ہدایت کی۔ کور کمانڈر ملک ظفر اقبال نے کور ہیڈکوارٹرز میں ان کا خیرمقدم کیا۔ وہ کنٹرول لائن کے دورہ کے موقع پر بھی ان کے ساتھ تھے۔ آرمی چیف کو بھارتی فائرنگ، سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ دی گئی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا اگر بھارت نے اب سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی کی تو پوری طاقت سے جواب دیں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے دشمن کو دو ٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کا جارحانہ انداز دنیا کی کشمیر میں جاری ظلم و ستم سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی خطے میں دیرپا امن قائم ہو سکتا ہے۔ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔ انہوں نے پاک فوج کے جوانوں کو بھارتی فوج کی سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر بھرپور جواب دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی جوان ہر دم تیار رہیں، بھارتی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا جائے، بھارتی اشتعال انگیزی مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، مسئلہ کشمیر کے حل تک خطے میں دیر پا امن قائم نہیں ہوسکتا، بھارت مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت بھارت مسئلہ کشمیر کو حل کرے، لائن آف کنٹرول پر نگرانی کے عمل کو مزید سخت کیا جائے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کے دستوں کی پیشہ وارانہ مہارتوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

ای پیپر-دی نیشن