• news

خصوصی کمیٹی سینٹ: حکومت، سی این جی ایسوسی ایشن میں سمجھوتہ نہ ہوسکا

اسلام آباد(آئی این پی)سینٹ کی خصوصی کمیٹی برائے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس میں حکومت اور سی این جی ایسوسی ایشن کے درمیان عوام سے وصول کیے گئے 32ارب روپے کے گیس سیس تنازعہ کے حل کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہ ہو سکا، سی این جی ایسوسی ایشن صرف 10ارب ادا کرنے پر تیار ہوئے، تاہم حکومت 16ارب وصول کر نے پر اصرار کرتی رہی، حکومت کی جانب سے میڈیا کو اجلاس سے باہر بھیج کر ان کیمرہ اجلاس میں سی این جی ایسوسی ایشن سے خفیہ مک مکا کرنے کی کوشش کی گئی، کمیٹی نے میڈیا نمائندگان کو باہر بھیجنے سے انکار کر دیا جس کے بعد وزارت پٹرولیم کے حکام میڈیا سے پردہ پوشی کے لئے پرچیوں پر آفرز لکھ کر دیتے رہے لیکن معاملہ پھر بھی نہ بن سکا جس کے بعد خصوصی کمیٹی کی مدت میں توسیع لینے کا فیصلہ کیاگیا اور اگلے اجلاس میں وزیر خزانہ اور سی این جی ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو دوبارہ طلب کر لیا گیا، شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر ٹیکس معاف نہیں کر سکتے جن صنعتوں نے اور شعبہ نے عوام سے ٹیکس وصول کیا ہے ان کو ٹیکس ادا کرنا ضروری ہے،کمیٹی کے کنونیئر سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ یہ غنڈا ٹیکس تھا اس کو میں نہیں مانتا حکومت نے بل منظور کرتے وقت اس میں ترمیم کرکے ٹھیک کرنے کا وعدہ کیاتھا جو پورا نہیں کیا۔جمعہ کو سینٹ کی خصوصی کمیٹی برائے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کا اجلاس کمیٹی کے کنونیئر سینیٹر الیاس بلور کی زیر صدارت ہوا۔ سی این جی سیکٹر کے نمائندوں نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مد میں بقایا جات کے حوالے سے وزارت خزانہ کے ساتھ مذاکرات حتمی طورپر کامیاب نہیں ہو سکے۔ ہم نے 9 ارب ادا کرنے کی رضا مندی ظاہر کی تھی جبکہ 51 ارب میں سے15 ارب ادا کر چکے ہیں اور 32 ارب باقی ہیں۔ سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے کہا کہ آئین کے تحت ٹیکس جمع کرنا لازمی ہے کسی کو ٹیکس معاف نہیں کیا جا سکتا۔ سی این جی سیکٹر نے ٹیکس عوام سے جمع کیا ہوا اور اب ان کو ادا کرنا چاہیے۔ کمیٹی رکن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو بزنس مین کہنے پر وہ غصے میں آ گئے او رکہا کہ میں بحیثیت وزیر اجلاس میں بیٹھا ہو۔ ایسا تاجر نہیں ہوں کہ ٹیکس کھا کر معاف کرانے کمیٹی میں آ جاﺅں۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ جن لوگوں نے مجبوری کے تحت یہ ٹیکس ادا کیا ہے۔ ان کے کیسز بھی اوپن کئے جائیں۔
خصوصی کمیٹی سینٹ

ای پیپر-دی نیشن