ٹرمپ کی ٹیم سے ملاقات کیلئے طارق فاطمی آج امریکہ روانہ ہونگے
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی آج امریکہ روانہ ہونگے۔ وزارت خارجہ کے ذرائع کے مطابق طارق فاطمی امریکہ کے دورے میں نومنتخب ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کے اہم ارکان سے ملاقاتیں کریں گے۔ طارق فاطمی اپنے دور میں نومنتخب صدر کی ٹیم پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم نواز شریف کی فون پر بات چیت کے تناظر میں بھی طارق فاطمی ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کے ارکان سے بات چیت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے خصوصی معاون دس روز تک امریکہ میں قیام کریں گے۔ اس دوران وہ واشنگٹن میں پاکستان کے سفیر اور دوسرے سفارت کاروں سے بھی صلاح مشورہ کریں گے۔ وہ آج امریکہ روانہ ہونگے جہاں وہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم سے ملاقات کریں گے۔ امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نہ صرف ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم سے ملاقات کریں گے بلکہ وہ سبکدوش ہونے والے صدر اوباما کی انتظامیہ کے ارکان سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ امریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے نیوز بریفنگ میں کہا کہ ’طارق فاطمی دو ہفتے کے سرکاری دورے پر واشنگٹن آرہے ہیں جہاں وہ ٹرمپ کی ٹیم کے علاوہ نئے ارکان کانگریس سے بھی ملاقاتیں کریں گے جو گزشتہ ماہ منتخب ہوئے ہیں۔ 8 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے بعد سے واشنگٹن میں بہت کچھ ہورہا ہے اور اس تناظر میں پاکستانی نمائندہ خصوصی کا یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ملاقاتوں میں پاکستان امریکہ تعلقات زیربحث آئیں گے ۔ دوسرے مرحلے میں دسمبر اور جنوری میں 2 سینئر وفاقی وزرا بھی امریکہ جائیں گے جہاں وہ ٹرمپ انتظامیہ کے اہم اراکین سے ملاقات کریں گے۔ ذرائع کے مطابق رابطوں کا فیصلہ وزیراعظم نوازشریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیلیفونک گفتگو میں ہوا۔ دریں اثناء طارق فاطمی نے کہا ہے کہ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں جانے کا مقصد افغانستان میں قیام امن لانا ہے۔ سرتاج عزیز کے دورہ بھارت کے بارے میں وقت سے پہلے کوئی بات نہیں کرسکتا اگر بھارت کیلئے کوئی قدم اٹھائے گا تو سرتاج عزیز بھی ضروربات کریں گے ہم ہمسائیوں سے ملنے کا تمام مواقعوں کا فائدہ اٹھاتے ہیں ۔ ایک انٹرویو میں انہوںنے کہا کہ سرتاج عزیز کا دورہ بھارت ضروری تھا جس کی وجہ سے جانے کا فیصلہ کیا ۔ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کا مقصد افغانستان میں امن لانا ہے ۔ ہم افغانستان کے امن عمل کے میجر پلیئر ہیں ۔ افغانستان کے امن واستحکام سے ہمیں فائدہ ملے گا‘ امن نہ ہونے سے نقصان بھی ہمیں ملے گا۔ حکومت کی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں ۔ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل کئے جائیں خواہش ہے کہ مذاکرات کے ذریعے تمام معاملات حل ہوں مسئلہ کشمیر پرپاکستان نے ڈوزئیر بھی متعلقہ حکام کے حوالے کیا ۔ تاہم مذاکرات کیلئے بھارت کا کوئی سنجیدہ قدم نظر نہیں آتا۔ آرمی چیف کی تقرری میں میری وزیراعظم سے کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ آرمی چیف کی تقرری کے بارے میں وزارت خارجہ کا کوئی کام نہیں ۔ وزیراعظم نے آرمی چیف کا نام مکمل سوچ و بچار سے کیا ۔ انہوں نے کہا مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا دورہ بھارت ضروری تھا۔ خواہش ہے کہ تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل ہوں۔