2018ء میں وزیراعظم بنوں گا، صدر، وزرائے اعلیٰ بھی ہمارے ہونگے: بلاول
لاہور (خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وہ لاڑکانہ میں ہی والدہ کی نشست سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے۔ اسمبلی میں ان کے جانے کے وقت کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔ پیپلزپارٹی پورے ملک کی نمبر ون پارٹی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف ناکام ہو چکے ہیں‘ تین بار وزیراعظم بن کر بھی انہیں حکومت چلانا نہیں آئی۔ 2018ء میں پورے ملک میں الیکشن جیتیں گے۔ چاروں وزرائے اعلیٰ ہائوسز‘ وزیراعظم ہائوس اور صدارتی محل پر ہمارا پرچم ہو گا۔ پارٹی کے 49 ویں یوم تاسیس پر بلاول ہائوس میں خیبر پی کے کے رہنمائوں‘ عہدیداروں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان آج مشکل صورتحال سے گزر رہا ہے۔ خیبر پی کے دہشت گردی کے سونامی میں ڈوب رہا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان جھنگ کے ضمنی انتخاب کے بعد ختم ہو گیا۔ اس وقت ملک کو غیرجانبدار اور قابل وزیر داخلہ کی ضرورت ہے۔ پارٹی میں تبدیلی کا عمل تیز کر دیا ہے۔ پیپلزپارٹی بلوچستان اور خیبر پی کے میں کافی مضبوط ہے۔ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات 27 دسمبر تک نہ مانے تو پھر حکومت مخالف تحریک چلائیں گے اور پھر پورے ملک میں گو نواز گو ہو گا۔ بلاول بھٹو نے کہاکہ سیاست ہمارے لئے جہاد ہے۔ عمران خان کے حوالے سے ورکرز کے ’’رو عمران رو‘‘ کے نعروں پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کے چاچا کو تنگ نہ کیا جائے۔ وہ تو پہلے ہی رو رہا ہے۔ مگر وہ ان کے پسندیدہ چاچا ہیں۔بلاول نے کہا کہ عوام کی مدد سے 2018ء میں وزیراعظم بنوں گا۔ وزیراعظم ہائوس، ایوان صدر اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ ہائوسز میں پیپلز پارٹی کا جھنڈا لہرائے گا۔ بلاول کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان جھنگ کے ضمنی الیکشن کے بعد ختم ہوگیا۔ انہوں نے چودھری نثار کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر وزیر داخلہ کو نہ ہٹایا گیا تو پھر ’’گو نواز گو‘‘ کا نعرہ لگے گا۔ کچھ لوگ پاکستان میں مودی کا سکرپٹ پڑھتے ہیں۔ پیپلز پارٹی خیبر پی کے میں اس وقت بہت مضبوط ہے۔ دسمبر تک ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ملک بھر میں احتجاج ہوگا۔ ہمیں ایک جاندار اور قابل وزیر داخلہ چاہئے، پارٹی میں تبدیلی کا عمل تیز کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے اپنی والدہ کی قومی اسمبلی کی نشست پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری لاڑکانہ کی نشست این اے 207 سے ضمنی انتخابات لڑیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا لاڑکانہ انتخابات میں حصہ لوں گا، وقت کا تعین پارٹی کریگی۔ پارلیمنٹ ہی ہماری اصل طاقت ہے، اسے مضبوط کرنا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے روشن خیال اور ترقی پسند جماعتوں سے اتحاد بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے پیپلز پارٹی کی سی ای سی سے بھی رائے طلب کرلی ہے۔ ہفتہ کے روز بلاول بھٹوزردای نے جھنگ کے ضمنی انتخابات کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے روشن خیال اور ترقی پسند سیاسی جماعتوں کا عملی اتحاد بنانے کا اعلان کیا۔ انہوںنے یہ اعلان بلاول ہائوس لاہور میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک کی روشن خیال اور ترقی پسند جماعتوں کا عملی اتحاد بنا سکتی ہے جس کیلئے وہ پیپلز پارٹی کی سی ای سی میں مشاورت کریں گے۔ بنیاد پرست جماعتوں کا ملکی سیاست میں مقابلہ کرنے کے لئے روشن خیال اورترقی پسند جماعتوں کا اتحاد ناگزیر ہے۔ انہوںنے کہا کہ اگر پاکستان پیپلزپارٹی کی سی ای سی نے اتحاد بنانے کی منظوری دے دی تو وہ خود پاکستان کی روشن خیال اور ترقی پسند سیاسی جماعتوں سے رابطہ قائم کریں گے۔ بلاول نے جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد پارٹی تنظیموں اور کارکنوں کی بھر پور شرکت اور اسے کامیاب بنانے پر مبارک باد دیتے ہوئے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کہ آپ نے مجھ سے اظہار کرنے کیلئے کثیر تعداد میں یہاں جمع ہوئے جیسا کہ میرے نانا میری والدہ سے آپ کرتے رہے۔ یہ بات انہوں نے جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم سید احمد محمود کی قیادت میں ضلع ملتان ، مظفر گڑھ ، رحیم یار خان سمیت دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے پارٹی رہنمائوں کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی پارٹی کے سیکرٹری جنرل سردار لطیف کھوسہ محترمہ فریال تالپور ایم این اے ، سابق وفاقی وزیر حناء ربانی کھر ، چیئرمین کے سینئر پولیٹکل ایڈوائزر و پریس سیکرٹری بشیر ریاض ، جنوبی پنجاب کی جنرل سیکرٹری نتاشہ دولتانہ، عبدالقادر شاہین ، چوہدری شوکت محمود بسراء ، چوہدری ذکاء اشرف ، مخدوم شہاب الدین ، محمود حیات ٹوچی خان، نوازش علی پیرزادہ اور خواجہ رضوان عالم بھی موجود تھے۔ بلائول نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جو اعتماد آپ نے مخدوم احمد محمود سے کیا ہے انشاء اللہ میں جنوبی پنجاب سمیت پورے ملک میں شہیدوں کی جماعت کو آپکی خادم بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھو گا ۔ آپ نے ہمیشہ پارٹی کا ساتھ دیا جب سارے پنجاب سے ہم ہار گئے تھے آپ نے جنوبی پنجاب کے اضلاع میں پارٹی کے نامزد امیدواران کو کامیاب کروایا۔ جبکہ پنجاب کے حکمرانوں اور تحت لاہور والوں نے اس پسماندہ علاقے کو ترقی کے عمل سے ہمیشہ محروم رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہم اقتدار میں آکر روزگار کے مواقع فراہم کرینگے معاشرے کے کچلے ہوئے اور محروم طبقات کو پاکستان پیپلز پارٹی میں انکا جائز مقام دلا کر دم لے گے۔ بلاول نے اپنی والدہ بینظیر بھٹو شہید کی روایتی نشست پر ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ پارٹی ذرائع کے بعد چیئرمین نے خود بھی تصدیق کر دی۔ پیپلزپارٹی ذرائع کا کہنا ہے بینظیر بھٹو شہید کی پرانے لاڑکانہ والی نشست این اے 207 سے بلاول بھٹو کی پھوپھو فریال تالپور رکن قومی اسمبلی ہیں وہ 27 دسمبر کے بعد سیٹ خالی کر دیں گی۔ یہ حلقہ لاڑکانہ کی تقسیم کے بعد بننے والے ضلع قمبر شہداد کوٹ میں شامل ہو چکا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے بھی لاڑکانہ سے ضمنی انتخاب لڑنے کی تصدیق کر دی تاہم وقت کا تعین پارٹی پر چھوڑ دیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ بلاول بھٹو لاڑکانہ سے ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے اعلان کیا ہے کہ وہ عوام کی مدد سے دو ہزار اٹھارہ میں وزیراعظم بنیں گے۔ کہتے ہیں حکومت نے چار مطالبات نہ مانے تو کراچی سے پشاور تک گو نواز گو کا نعرہ لگے گا۔ نیشنل ایکشن پلان جھنگ کے ضمنی الیکشن کے بعد ختم ہو گیا۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری کی قیادت میں سندھ ثقافتی دن کل لاہور میں بھی جوش و خروش اور روایتی انداز میں منایا جائیگا۔ ہم محبت اور بھائی چارے کا پیغام عام کرنا چاہتے ہیں اور محبت اور امن کا پیغام سندھ سے پنجاب کی جانب پہنچا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے اپنے جاری ہونیوالے ایک بیان میں کیا۔