پانامہ کیس: عدالتی اختیارات کا حامل انکوائری کمشن بنایا جائے، سراج الحق کی سپریم کورٹ میں درخواست
لاہور (سپیشل رپورٹر) امیرجماعت اسلامی سراج الحق کی طرف سے سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کے حوالے سے ایک نئی درخواست دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے ہمیں سپریم کورٹ پر مکمل اعتماد ہے اور امید کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ ایسا فیصلہ دے گی جس کے تحت ملک میں کرپشن کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انکوائری اور ٹرائل کمشن کے لیے پانامہ پیپرز کو بنیادی دستاویز قرار دیا جائے اور وہ تمام افراد جن کے نام پانامہ پیپرز میں آئے ہیں ان کے خاندان کمپنیوں اور ملکیتی کاروباروں کی تحقیقات کی جائے اور ان کو پانامہ پیپرز میں لگائے گئے الزامات کے حوالے سے دفاع کا مکمل حق حاصل ہو ۔ تحقیقاتی کمشن کو مکمل عدالتی اختیارات دیے جائیں ۔ کمشن کو ٹیکس گوشوارے اور جائیداد کی تفصیلات فراہم کی جائیں ۔ ایف بی آر الیکشن کمشن کو پابند کیا جائے کہ وہ انکوائری اور ٹرائیل کمشن کے سامنے تمام افراد کے ٹیکس ریٹرن ، ان کی جائیدادوں اور اثاثوں کی تفصیلات پیش کریں۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس لٹیروں کے گلے کا پھندا بن چکاہے ۔ قوم کے خون پسینے کی کمائی ہڑپ کرنے والے بچ نہیں سکتے۔ جب تک ملک سے کرپشن، کمیشن ، رشوت اور میرٹ کی پامالی جیسی بیماریوں کا خاتمہ نہیں ہوتا ، ملکی ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ۔ دیر پائیں میں طلبہ سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ خیبرپی کے میں ٹورازم کے ایسے مواقع موجود ہیں کہ اگرمرکزی حکومت تعاون کرے تو ہم آئی ایم ایف کے قرضوں سے نجات دلا سکتے ہیں اگر عوام نے ہمیں حکومت دی تو ہم تعلیم کا بجٹ دو فیصد سے پانچ فیصد کرینگے۔ ہماری تمام تر توجہ عوام کی جان ومال کی حفاظت ،سیکیورٹی ،صحت اور تعلیم پر ہے ،ہم یکساں نظام تعلیم رائج کرینگے۔