سٹریٹجک تعاون بڑھانا چاہئے، غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لئے پاکستان کے ساتھ کام کریں گے: چینی صدر
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سی پیک ویب سائٹ کا افتتاح کر دیا گیا۔ چینی سفیر نے ویب سائٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک پر بھرپور کام شروع ہو چکا ہے اور 10 ہزار مقامی افراد کو 17 منصوبوں میں نوکریاں ملی ہیں۔ دریں اثناءچینی صدر شی جن پنگ نے اس موقع پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ پاک چین دوستی اعتماد اور باہمی تعاون پر مبنی ہے اور ہم اچھے اور مشکل وقتوں کے ذریعے دوستوں کو وقف کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین شراکت داری دونوں ممالک کے درمیان ہر موسم کی دوستی اور ہر طرح کے تعاون کی عکاسی کرتی ہے، دونوں ممالک کو باہمی تعاون مضبوط اور سٹرٹیجک تعاون کو مزید گہرا کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اعلی سطح پر دوروں اور ملاقاتوں کے تسلسل کی روایت جاری رکھنی چاہئیں اور ایک دوسرے کے باہمی مفادات اور بڑی تشویش کے حامل معاملات پر مدد کرنی چاہیے۔ چینی صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کو گوادر بندرگاہ، توانائی اور انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے عملی تعاون کے لیے استعمال کرنا چاہیے تا کہ اس کے فوائد علاقے کے عوام تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے ثمرات دیگر ممالک کو بھی حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ پانچ سال میں چین پاکستان کے لیے 2000 تربیتی مواقع فراہم کرے گا اور پاکستان کے ایک ہزار اساتذہ کو چینی زبان کی تربیت دے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ غیر روایتی سیکورٹی خدشات کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی کام کرے گاتا کہ باہمی اقتصادی تعاون اور مشترکہ ترقی کے لیے قابل بھروسہ سیکورٹی ضمانت فراہم کی جا سکے انہوں نے کہا کہ چین زمینی اور سمندری، شاہراہ ریشم کے ساتھ ممالک سے تعاون کرے گا تا کہ ایک مشترکہ اوپن پلیٹ فارم قائم کرنے کے ساتھ متعلقہ علاقوں میں پائیدار ترقی حاصل کرنے کے لیے نئے مواقع پیداکیے جائیں۔وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان کا مستقبل ہے اور حکومت کی جانب سے اس کی بروقت تکمیل بنیادی ترجیحات میں شامل ہے۔ اپنے پیغام میں وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ سی پیک سے پورے ملک میں روزگار کے بہترین مواقع پیدا ہو رہے ہیں جس سے تجارت کا فروغ اور غربت میں کمی واقع ہو رہی ہے، سی پیک انتہائی موثر طریقے سے تیز رفتاری کے ساتھ آگے کی جانب بڑھ رہا ہے۔ دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین دوستی کا تعلق انتہائی مضبوط اور احترام پر مبنی ہے اور یہ دوستی ہر آزمائش میں پوری اتری ہے، ہم چینی صدر شی چن پنگ کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کی حمایت کرتے ہیں۔پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ چین کی جانب سے سی پیک کے تحت سرمایہ کاری سے پاکستان پر اعتماد کا اظہار کیا گیا، راہداری سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورا خطہ مستفید ہو گا، وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کو بھی راہداری منصوبوں کے تحت خوشحالی اور تعمیر وترقی کا حصہ بنائے جانے پر غور کر رہے ہیں، چینی سفیر سن وی ڈونگ نے کہا کہ سی پیک کے تحت آئندہ سال ابتدائی 17منصوبے مکمل ہو جائیں گے جو خطے کی عوام کے لئے خوشحال مستقبل کی ضمانت بنیں گے، سی پیک منصوبوں کی تکمیل کی رفتار سے مطمئن ہیں، پاک فوج کی جانب سے ہمیشہ سے منصوبوں کی سیکیورٹی کے لئے بھرپور تعاون فراہم کیا گیا جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔ ایران پاکستان گیس پائپ لائن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت دوبارہ اس پائپ لائن کا حصہ بن سکتا ہے، بھارت نے 2006 میں امریکی دباﺅ پر اس منصوبہ سے خود علیحدہ ہونے کا فیصلہ کیا تاہم ہم پھر بھی ایران کے ساتھ کھڑے رہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے ویب سائٹ کی تکمیل ایک خوش آئند اقدام ہے۔